پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
ہے تمہیں کیوں بخش دیتا ہوں؟ بوجہ رحمت کے۔ غفور کے بعد رحیم نازل ہونے کا راز یہ ہے کہ میری مغفرت کی وجہ میری رحمت ہے، بوجہ رحمت کے تمہیں بخش دیتا ہوں، میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ سورۂ بروج میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:وَ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الۡوَدُوۡدُ یعنی معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ تم کو کیوں معاف کردیتے ہیں؟ مارے میا کے، بوجہ محبت کے اور یہاں فرمایا اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ۔ اِنَّہٗ غَفُوْرٌ رَّحِیْمُ بھی کافی تھا پھر ھُوَ کیوں لگایا جب کہ اِنَّہٗ میں ھُوَ موجود ہے؟تاکید کے لیے لگایا، ارے وہ اللہ تم اس کو نہیں جانتے؟ وہی اللہ جو بڑا غفور رحیم ہے تم اس سے ناامید ہوتے ہو، وہ تو بہت بخشنے والا ہے اور بخشنے کی وجہ کیا ہے مارے رحمت کے، مارے محبت کے معاف کردیتا ہے غفور کے بعد رحیم نازل ہونے کی یہ حکمت ہے۔ جب رحمت کا غلبہ ہوجاتا ہے تو انسان بھی بڑے بڑے جرائم بڑی بڑی خطاؤں کو معاف کردیتا ہے۔ اسی لیے ماں باپ جلد معاف کردیتے ہیں۔ اولاد بھی سمجھتی ہے کہ یہ میری اماں ہے، یہ میرے ابا ہیں اگر وہ کہہ دے اماں! معاف کردیجیے۔ ابا! معاف کردیجیے تو وہ جلدی سے معاف کردیتے ہیں کہ نہیں؟ بس اسیلیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا:اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ اللہ تعالیٰ بہت زیادہ معاف کرنے والا، بے انتہابخشنے والا، مغفرت کرنے والا اور رحمت کرنے والا ہے۔ غفور رحیم یہ موقعِ فضل میں ہے کہ تم پر بخشش اور رحمت کی فراوانی کیوں ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟ اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُتحقیق وہ اللہ بڑا غفور رحیم ہے، اس کی رحمت سے کبھی ناامید نہ ہونا۔ اسی لیے فرمایا کہ اگر میری رحمت سے ناامید ہوئے تو جہنم میں ڈال دوں گا، مجھ سے نااُمید ہوئے تو کافر ہوجاؤ گے، خبردار! نااُمید نہ ہونا۔ کیا رحمت ہے کہ جہنم کا ڈنڈا دِکھاکر اپنی رحمت کا امیدوار بنارہے ہیں جیسے باپ کہتا ہے کہ اگر دودھ نہیں پیوگے تو ڈنڈے لگاؤں گا۔ ڈنڈے لگانا باپ کا مقصود نہیں ہوتا بلکہ باپ دودھ پلانا چاہتا ہے۔ اسی طرح جہنم سے ڈراکر ناامیدی سے بچارہے ہیں کہ میری رحمت کو کیا سمجھتے ہو ناامید نہ ہو اگر تمہارے گناہ بڑے بڑے ہیں تو اللہ ان سے بڑا ہے۔ مجلس کے ختم ہونے کے بعد طلباء مصافحہ کرنا چاہتے تھے،حضرتِ والا نے