پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
آخرت میں بھی۔ یہ نہیں کہ خالی آخرت میں اللہ والوں کا عیش ہوتا ہے۔ نہیں! دنیا میں بھی ان کی زندگی مزے دار ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو مجھ کو یاد کرے گا اور نیک عمل کرے گا اس کو میں بالطف زندگی دوں گا،یہ دنیا کا وعدہ ہے اور اگر تم گناہ میں حرام مزہ تلاش کروگے تو یاد رکھو اس کی زندگی تلخ کردی جائے گی اور نیک عمل کی توفیق اور حرام مزوں سے نجات ملتی ہے اللہ والوں کی صحبتوں سے۔ اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرو کہ ہم لوگوں کو نیک صحبتیں مل گئیں جس کی وجہ سے ہم لوگ اللہ والا بننے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور گناہ چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کوشش کرنے والے بھی اللہ والے ہیں اگرچہ ابھی کوشش کررہے ہیں، یہ بھی ان شاء اللہ تعالیٰ! ایک دن نیک بن جائیں گے، نیک کام کریں گے اور گناہوں کو چھوڑ دیں گے اس لیے کوشش کرنے والے بھی اللہ والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ بتاؤ یہ سمندر ہے یہاں نہ کوئی عمارت ہے نہ کھانے پینے کو ملا مگر چین ملا کہ نہیں؟ اللہ کی یاد سے، اللہ کا نام لینے سے چین ملتا ہے اور گناہ کرنے سے بے چینی ملتی ہے۔ بتاؤ یہاں اللہ کانام لیا گیا، ابھی ایک پیالی چائے بھی نہیں ملی لیکن یہ بتاؤ کہ چین ملا کہ نہیں؟بس دل کا چین بڑی نعمت ہے جو صرف ذکر اللہ سے ملتا ہے۔ یہ میزبان کا احسان ہے کہ اس نے یہاں خیمہ لگادیا اور اللہ پاک کا نام لینے کا موقع دیا۔ اب چلو گھر پر میزبان نے کھانے پینے کا انتظام کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے میرایہاں آنا قبول فرمالیں اور ہم سب لوگوں کا آنا قبول فرمالیں اور اے اللہ! اپنی رحمت سے ہم سب لوگوں کو جنت میں اکٹھا کردیجیے۔ یہاں اکٹھا ہونے میں کتنا مزہ آیا جنت میں اکٹھا ہونے میں اور مزہ آئے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ! جب یہاں مزہ آیا تو جنت میں کیسے نہ آئے گا۔ یہاں تو ہزاروں غم ہیں، ہزاروں فکریں ہیں اور وہاں تو کوئی غم و فکر نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب لوگوں کو اپنی رحمت سے اکٹھا کردے۔ میں مسافر بھی ہوں اور مریض بھی۔ مریض کی دعا پر فرشتے آمین کہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی اس رحمت کے بھروسہ پر دعا کرتا ہوں کہ مجھ کو اور میرے گھر والوں کو اور آپ سب کو اور آپ کے گھر والوں کو اور سارے عالم کے مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ اللہ والا بنادے، متقیٔ کامل