پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
لڑکوں سے بہت حفاظت کرو اور دوسرے دل کی حفاظت کرو، گندے خیالات نہ لاؤ۔ اس کے بعد حضرتِ والا نے دعا فرمائی کہ اللہ تعالیٰ میری حاضری کو قبول فرمالے اور بیان کی تعبیراتی کوتاہیوں کو اپنی رحمت سے معاف فرمادے اور اپنی رحمت سے قبول فرمالے۔ ہمارے بھائیوں کو اس سے نفعِ عظیم نصیب فرما۔ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْن بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اس کے بعد حضرتِ والا ڈربن واپس ہوئے اور حضرتِ والا کے کمرے میں کچھ احباب جمع ہوگئے۔ کسی نے عرض کیا کہ یہ میرے دوست ہیں،ان کے یہاں لڑکیاں ہی لڑکیاں ہیں کوئی لڑکا نہیں ہے۔ دعا فرمادیں۔ حضرتِ والا نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتے ہیں: یَھَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ اِنَاثًا وَّیَھَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ الذُّکُوْرَ جس کو چاہتا ہے اللہ لڑکی دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے لڑکا دیتا ہے اور پہلے لڑکی کا نام لیا جس سے لڑکیوں کی فضیلت ظاہر ہوتی ہے۔ اس کے بعد فرمایا کہ جس کو چاہتا ہے دونوں دیتا ہے، جس کو چاہتا ہے دونوں نہیں دیتا ہے نہ لڑکا نہ لڑکی۔ اَوۡ یُزَوِّجُہُمۡ ذُکۡرَانًا وَّ اِنَاثًا ۚ وَ یَجۡعَلُ مَنۡ یَّشَآءُ عَقِیۡمًا ؎ تو اللہ تعالیٰ نے چار قسمیں بیان کیں، پانچویں کوئی قسم نہیں ہے بلکہ لڑکی والے کے لیے مبارک باد دی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ عورت بہت ہی خوش قسمت ہے جس کی پہلی اولاد لڑکی ہو اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نانا بنے ہیں دادا نہیں بنے اور نواسوں سے آپ کی اولاد چلی۔ لہٰذا جو نانا بن جائے اس کی کتنی بڑی خوش قسمتی ہے کہ یہ سنتِ غیر اختیار یہ اس کو حاصل ہے اس لیے لڑکی ہو تو دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے بلکہ خوش ہونا چاہیے۔ ------------------------------