پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
اٰمَنُوۡا وَکَانُوۡا یَتَّقُوۡنَ؎ اولیاء اللہ کون ہیں؟ جو ایمان لائے اور تقویٰ اختیار کرتے ہیں، گناہوں سے بچتے ہیں۔ اس لیے اس زمانے میں عورتوں سے بہت بچو۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ عورتیںحَبَائِلُ الشَّیْطَان؎ ہیں، شیطان کی رسیاں ہیں، ان ہی سے وہ شکار کرتا ہے۔ اس لیے کبھی یہ نہ سوچو کہ ہمیں کچھ نقصان نہیں ہوگا، بڈھے بڈھوں کا ایمان خراب کردیتا ہے، بڈھا آدمی کچھ نہیں کرسکتا، گود میں لے کر چُما تو لے سکتا ہے۔ سن لو اختر سے کُھلی کُھلی بات۔ ایسی کُھلی کُھلی بات سنانے والے دُنیا میں کم ہیں۔ سو برس کا بڈھا جو قبر میں پیر لٹکائے ہوئے ہے اگر حسینوں میں رہے گا جس قدر گناہ کی طاقت رکھتا ہے اتنا گناہ کر گزرے گا۔ اس لیے کسی عمر میں بھی نفس پر اعتماد نہ کرو، ہم اعتماد کریں نہ آپ کریں۔ بہت سے بڈھے مرنے کے قریب ہیں، آکسیجن لگی ہوتی ہے نرسوں کو دیکھ لیا، بعض نے چما لے لیا اور مررہے ہیں۔ بری عادت رنگ دکھا جاتی ہے اور خاتمہ خراب کرکے جہنم میں پہنچادیتی ہے۔ اس لیے کسی وقت، کسی عمر، کسی حال میں نفس پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ اصلاح سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔ تقویٰ کا اہتمام فرض ہے، تقویٰ حاصل کرنا فرضِ عین ہے اور تقویٰ کہاں سے ملتا ہےکُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ صادقین کی صحبت میں رہ پڑو۔ یہ نہیں کہ کبھی کبھار شیخ سے مل گئے، لیکن کبھی کبھار سدا بہار نہیں ہوتا۔ اتنی مدت رہنا فرض ہے کہ تم ویسے ہی ہوجاؤ جیسے تمہارا شیخ ہے اور یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ؎ ہو یعنی ارادہ بھی ہو اللہ کو حاصل کرنے کا۔ اس کے بعد حضرت نے فرمایا کہ اب چلنا چاہیے اور یوں دعا فرمائی کہ یا اللہ! سمندر کے کنارے ایک مسافر بے وطن بیٹھا ہے اور مریض بھی ہے اور مریض کی دعا پر فرشتے آمین کہتے ہیں، یا اللہ تعالیٰ! فرشتوں کی آمین کی برکت سے ہم سب کو اللہ والا بنادیجیے، ہمارے گھر والوں کو بھی اللہ والا بنادیجیے اور تقویٰ کامل دے دیجیے جس سے ------------------------------