پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
کمزور پیداکیا ہے تم کیوں بہادر بنتے ہو، حسینوں سے بہت ڈرو، شُبہ ہوجائے کہ ایک میل کے فاصلہ پر کوئی عورت یا لڑکا آرہا ہے راستہ بدل دو۔ اَلْمُتَّقِیْ مَنْ یَّتَّقِی الشُّبُھَاتِ متقی وہ ہے جو شبۂ گناہ سے بھی بچے۔ گناہ کرنا تو دور کی بات ہے جہاں شبہ ہوجائے کہ شاید گناہ ہو تو اس سے بچو، اگر شبہ ہوگیا کہ شاید یہ حسین ہو ابھی یقین نہیں ہے دور ہے لیکن شبہ ہے کہ شاید یہ حسین ہو اور میری نگاہ اس پر پڑجائے تو آنکھ بند کرلو شبہ سے بھی احتیاط کرو۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر حسین ہوگا تو نگاہ بچالیں گے ورنہ کیوں مصیبت اُٹھائیں۔ نہیں! شبہ گناہ سے بچنے میں مصیبت اُٹھانے پر اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا متقی کو ملتا ہے۔ گناہِ کبیرہ سے بچنے سے جتنا ثواب ملتا ہے شبہ گناہ سے بچنے والے کو بھی اتنا ہی ثواب ملے گا کیوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ متقی کامل وہ ہے جو گناہ تو درکنار شبۂ گناہ سے بھی بچے۔ اللہ،اللہ ہے، جہاں اللہ کی ناراضگی کا شبہ ہوجائے،اس کو بھی مت کرو۔اللہ سب سے پیارا اور بڑا محبوب ہے۔ اس کی تھوڑی سے ناراضگی بہت بڑی ہے، جس طرح رِضۡوَانٌ مِّنَ اللہِ اَکۡبَرُ ؕ؎ اس کا تھوڑا سا راضی ہونا بہت بڑا ہے ویسے ہی اس کا تھوڑا سا ناراض ہونا بھی بہت بڑا ہے۔ اس لیے میں اپنے تجربہ کی ایک بات کہوں گا، میرے پچھتر سال کے تجربہ سے فائدہ اٹھالو اور وہ یہ ہے کہ اہل اللہ کی صحبت کے ساتھ تقویٰ بھی ضروری ہے۔ ڈاکٹر کے ساتھ رہنا مفید جب ہوگا جب اس کا بتایا ہوا پرہیز بھی کرو۔ ڈاکٹر کہتا ہے کہ تم فلاں چیز نہ کھاؤ، نہیں تو تمہارا مرض بڑھ جائے گا، لیکن مریض بدپرہیزی کرتا ہے اور رہتا ہے ڈاکٹر کے ساتھ، ڈاکٹر سے دوستی بھی رکھتا ہے اور اتنی دوستی رکھتا ہے کہ جان دینے کو تیار ہے مگر بدپرہیزی بھی کرتا ہے تو یہ شخص اچھا نہیں ہوگا۔ اسی طرح جو شخص شیخ کے پاس بھی رہے لیکن گناہوں کے ساتھ رہتا ہے تو ہر گز پاک نہیں ہوگا، نہ اس کو اللہ ملے گا۔ اللہ اس کو ملتا ہے جو متقی ہوتا ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں فرماتے ہیں: اَلَاۤ اِنَّ اَوۡلِیَآءَ اللہِ لَا خَوۡفٌ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا ہُمۡ یَحۡزَنُوۡنَ الَّذِیۡنَ ------------------------------