۳۔ باوقار مسجد کو روانہ ہونا۔
۴۔ مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دعائے ماثورہ پڑھنا۔
۵۔ مسجد میں پہنچ کر دو رکعت نماز تحیۃ المسجد پڑھنا۔
۶۔ جماعت کا انتظار کرنا (جو نماز پڑھنے کے حکم میں ہے)۔
۷۔ فرشتوں کا جماعت کی نماز پڑھنے والوں کے لیے دعائے رحمت ومغفرت کرنا۔
۸۔ ان کے حق میں فرشتوں کی شہادت۔
۹۔ تکبیر کے الفاظ کے جواب دینا۔
۱۰۔ تکبیر کے وقت شیطانی وسوسہ سے محفوظ رہنا (کیوں کہ وہ بھاگ جاتا ہے)۔
۱۱۔ امام کے تحریمہ کے انتظار میں توقف کرنا، یا امام کے ساتھ اس کو جس حالت میں پائے، مل جانا۔
۱۲۔ تکبیرِ تحریمہ کا پالینا۔
۱۳۔ صفوں کو درست کرنا اور اس کی کشادگی کو بند کرنا۔
۱۴۔ امام کے سمع اللّٰہ لمن حمدہ کے جواب میں ربنا لک الحمد کہنا۔
۱۵۔ بھول چوک سے محفوظ رہنا اور امام سے بھول ہونے لگے تو اس کو سبحان اللّٰہ کہہ کر خبردار کرنا۔
۱۶۔ حالتِ جماعت میں خشوع وخضوع کا حصول اور غافل کرنے والی چیزوں سے عموماً سلامتی۔
۱۷۔ عادۃً جماعت کے موقع پر حسنِ ہیئت کا خیال رکھنا۔
۱۸۔ فرشتوں کا جماعت کو چھالینا۔
۱۹۔ (امام کی وساطت سے) تجوید وار کانِ صلاۃ سے واقفیت۔
۲۰۔ (قیامِ جماعت میں) شعارِ اسلام کا اظہار۔
۲۱۔ اجتماعی طور پر عبادت اور تعاون علی الطاعۃ کے ذریعے شیطان کی رسوائی، اور سست وکاہل افراد میں جوش ونشاط پیدا کرنا۔
۲۲۔ نفاق کی زد سے بچنا جو جماعت سے کترانے والے کی نشانی ہے، اور اس الزام سے مامون رہنا کہ فلاں نے نماز ہی نہیں پڑھی۔
۲۳۔ امام کے السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ کی جو دعا ہے، دعا سے جواب دینا۔