بہرحال داخل ہوتے ہوئے مسجد میں پہلا دایاں پیر رکھیں، پھر بایاں۔ اور فارغ ہو کر جب نکلنے لگیں تو اس کے خلاف کریں، یعنی پہلے بایاں پیر نکالیں پھر دایاں، مگر جوتا وغیرہ پہلے داہنے ہی پیر میں پہنیں کہ طریقۂ مسنونہ یہی ہے۔
عن أنس ؓ أنہٗ یقول: من السنۃ إذا دخلت المسجد تبدأ برِجلک الیمنی، وإذا خرجت أن تبدأ برجلک الیسری۔ (فتح الباري: ۱/۳۵۳)
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ سنت ہے کہ جب مسجد میں تو داخل ہو تو پہلے دایاں پاؤں ڈال اور جب نکلے تو پہلے بایاں پیر نکال۔
صحابۂ کرام ؓ کا اسی پر عمل رہا، اور ادب کا تقاضا بھی یہی ہے کہ نسبتاً دائیں کو بائیں پر فضیلت ہے۔
دعا پڑھی جائے:
دایاں پاؤں رکھتے ہوئے یہ دعا پڑھی جائے:
اَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔
اے اللہ! مجھ پر اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔
اور جب نکلیں تو بایاں پاؤں پہلے نکالیں، اور یہ دعا پڑھتے ہوئے:
اَللّٰہُمَّ إِنِيْ أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ۔
اے میرے اللہ! تجھ سے تیرے فضل وبخشش کی درخواست کرتا ہوں۔
’’مسلم شریف‘‘ میں حضرت ابو اُسید ؓ سے روایت ہے کہ آں حضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا:
إِذَا دَخَلَ أَحَدُکُمُ الْمَسَجِدَ فَلْیَقُلْ: اَللّٰہُمَّ افْتَحَ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔
تم میں سے جو بھی مسجد میں داخل ہو اس کو کہنا چاہیے: أَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔
وَإِذَا خَرَجَ فَلْیَقُلْ: اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ۔ (المشکاۃ: ۱/۶۸)
اور جب مسجد سے نکلے تو یہ پڑھنا چاہیے: اَللّٰہم إني أسألک مِنْ فضلک۔
سلام کیا جائے: