مکاتبت سلیمان |
|
اکتوبر ۱۹۴۲ء میں سلاسل اربعہ میں خلافت باطنی عطا فرمائی، حافظ محمد عثمان صاحب اس بات کے راوی ہیں کہ ’’حضرت سید صاحب کو خلافت عطا فرماکر حضرت حکیم الامت اس درجہ مسرور ومطمئن تھے کہ بار ہا فرمایا کہ الحمد للہ مجھے اب کچھ فکر نہیں میرے بعد ایسے ایسے لوگ موجود ہیں ۔‘‘ ۱؎ جناب سید حسین صاحب کمشنر لکھنؤ تحریرفرماتے ہیں : دسمبر کی پہلی یا دوسری تاریخ کو حضرت تھانویؒ کا والا نامہ آیا عصر کی نماز کے بعد حسب معمول کمرہ میں چائے آئی سب اعزہ جمع ہوگئے چائے پی کر سب لوگ چلے گئے مگر میں وہیں بیٹھا رہا قدرے سکوت کے بعد ارشاد فرمایاکہ : ’’ حضرت مولانا کا والانامہ آیا ہے تحریر فرمایا ہے کہ منجانب الٰہی وارد ہوا ہے کہ آپ کو طریق قادریہ نقشبندیہ سہر وردیہ وچشتیہ میں اجازت بیعت کی دوں ،چنانچہ اس وارد غیبی کے تحت آ پ کو اس کا اہل پاتے ہوئے اجازت بیعت کی دیتا ہوں ، اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ برکت وصبر عطا کریں ، اور آپ کے فیوض کو عرصہ دراز تک جاری رکھیں ، آپ اس کی اطلاع اپنے ملنے والوں اور دوستوں کوبھی کردیں ، تاکہ لوگوں کو علم ہوجائے اور ان کو افادہ ہو۔ یہ خبر سنانے کے بعد اپنے مخصوص انداز میں فرمایا کہ بھائی میں تو بالکل خام ہوں لیکن حضرت کے ارشاد کی تعمیل میں تم کو اس کی خبر کرتا ہوں ۔ ۲؎ ------------------------------ ۱؎ بزم اشرف کے چراغ، ص:۸۰ ۲؎ معارف سلیمان نمبر ص۳۲۹مئی ۱۹۵۵ء