مکاتبت سلیمان |
|
’’متخصص‘‘ اور ’’ڈاکٹر‘‘ سے کم نہیں ، یقینا تھانویؒ علوم کی ترتیب وتحقیق پر انہیں پی۔ ایچ ۔ ڈی کی ڈگری ملنی چاہئے۔ جہاں تک اس کتاب کا تعلق ہے تو یہ در حقیقت ایک ’’نقش سلیمانی‘‘ ہے بلکہ ہم ندویوں کے لئے ’’خوان نعما‘‘ سے کم نہیں ، ندوۃ العلماء کے گل سرسبد اس کے آسمان کے سب سے زیادہ روشن ستارہ، اس کی علمی تاریخ کے سب سے شاندار باب، اور اس کے قافلہ علماء کے سالار ، سید الطائفہ ، سیرت النبی کے مصنف حضرت العلامہ سید سلیمان ندویؒ کے مکاتیب جو ’’فلما بلغ اشدہ وبلغ اربعین سنۃ‘‘ کی پختگی کے غماز ، اور نفس انسانی کے کمالات روحانی اور سعادت ازلی وابدی کے حصول کے دقائق ولطائف سے متعلق استفسارات پر مشتمل ہیں اور مجدد سلوک وطریقت ، مجدد اصلاح معاشرت، مجدد کمال دینی وجامعیت شریعت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے جچے تلے، نظام شریعت ، وتفقہ میں ڈھلے جوابات جو ایک مرشد کامل کے علوم ومعارف اسرار وحقائق اور نکات ولطائف کے ترجمان ہیں ، پر مشتمل ہے، خواص اہل علم کے لئے خاصہ کی چیز ہے، یقینا اس کا ہر ہر لفظ قدردان کی نگاہ میں ایسا ہی ہے جیسے قیمتی پتھر جوہری کی نگاہ میں ۔ مولانا مفتی محمد زید مظاہری ندوی ہم سب کے شکریہ کے مستحق ہیں کہ انہوں نے کہاں کہاں سے تنکے جمع کر کے ایک آشیانہ اہل سلوک کے لئے تیار کر دیا ۔ اللہ تعالیٰ اس سعی سعد کو قبولیت سے نوازے، اور مرتب کو علمی موتیوں کی تلاش میں کامیابیوں سے ہمیشہ بہرہ ور فرمائے۔ آمین۔ سلمان حسینی ندوی استاذ کلیۃ الشریعۃ واصول الدین دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ ۵/ محرم الحرام ۱۴۲۷ھ