مکاتبت سلیمان |
|
صلی اللہ علیہ وسلم کی باطنی اور روحانی زندگی کے حالات وکیفیات کے بیان کرنے میں محدثین عظام اور صوفیائے کرام میں کس کی ترجمانی زیادہ صحیح ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک زندگی کے اس شعبہ کے علم وعمل کے جاننے میں کون ساگروہ حقیقت کے زیادہ قریب پہنچ سکا ہے، اور ان میں سے کس جماعت کا راستہ حق کا راستہ ہے ؟ اور اگر یہ دونوں گروہ ہی افراط وتفریط سے نہیں بچ سکے ، تواہل حق کون ہیں ؟ اصحاب اقتصاد کا طریق کیا ہے اور اس مسلک کے ائمہ کون کون بزرگ ہیں ؟ اسی سوال سے متعلق چند ایک سوالات جنہیں نمبر وار درج کرتاہوں : ۱۔ الاحسان (الا حسان اَن تعبداللہ کا نک تراہ الحدیث)کی غایت کیا ہے؟ ۲۔ کتاب اللہ کی تعلیم اور اسوہ حسنہ رسول اللہ میں الاحسان کے حصول کا طریق کیا ہے؟ ۳۔کیا الا حسان کے حصول کے لئے بیعت کرنا لازم ہے اور اس کے بغیر الاحسان کا حصول ممکن نہیں ؟ ۴۔ زمانہ نزولِ قرآن کی عربی زبان قرآن مجید اور احادیث رسول اللہ میں بیعت کا مفہوم کیا ہے ،؟ عہد جاہلیت میں اس کی غرض وغایت کیا تھی ،اور پھر اسلام میں کیا ہوئی ؟ ۵۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے افراد صحابہ سے الگ الگ مختلف اوقات میں جو بیعت لی ، اس کا اقرار اور غرض وغایت کیا تھی ؟ اور جو پوری جماعت صحابہ سے مختلف اوقات میں لی اس کے اقرار کے الفاظ اور غرض وغایت کیا تھی ؟ کتب حدیث میں ان کے نام اور اقرار کے جو الفاظ ہیں وہ کیا ہیں ؟ عہد خلفائے راشدین میں اس انفرادی اور جماعتی بیعت کا کیا حال رہا ؟ ۶۔ صوفیائے کرام جو بیعت لیتے ہیں ، کیا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے؟ کیا اس کی نظیر سنت میں ملتی ہے اور کیا یہ عہد رسالت میں عہد خلافت راشدہ سے ہی رائج چلی آتی ہے ؟ رسالت کے بعد کے دور وں میں اس کی کیا حالت رہی؟