پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
ہمیں تو جان دینا قبول ہے مگر ان کے چکروں میں پڑنا قبول نہیں۔ صحابہ رضی اللہ عنہم کے دور میں کوئی ثبوت نہیں ہے کہ لوگ عاملین کے چکر میں آئے ہوں۔ جاہل لوگ اس میں زیادہ مبتلا ہوئے ہیں۔ جب کوئی پریشانی آئے، مرض ہو ہمیں تو سنت کا طریقہ محبوب ہے کہ دو نفل پڑھ کر اللہ سے اپنا غم کہہ دو اور بے فکر ہوجاؤ۔ حدیثِ پاک ہے اِذَا حَزَبَہٗ اَمْرٌ فَزَعَ اِلَی الصَّلٰوۃِ؎ جب کوئی پریشانی آتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی طرف دوڑتے تھے۔ دعا سے بڑھ کر کوئی عمل نہیں ہے۔ مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جب کبھی میں نے جھاڑ پھونک کو اہمیت دی تو جنوں نے کبھی میری گھڑی توڑ دی کبھی کوئی اور چیز توڑ دی۔ تو فرمایا کہ ان عملیات کے چکروں میں پڑنا ہی نہیں چاہیے۔ میزبان کے نواسے نے مجھ سے پوچھا تھا کہ میں اس عامل کو دکھاؤں۔ میں نے کہا:ہر گز مت دکھاؤ۔ عہدِ صحابہ رضی اللہ عنہم میں عاملین کا وجود نہیں تھا، جو چیز خیر القرون میں نہیں تھی، یعنی نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تھی، نہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے زمانے میں تھی، نہ تابعین کے زمانے میں تو اب ۱۴ سو برس کے بعد ان عاملین نے کھانے پینے کا چکر بنارکھا ہے فائدہ ہونا کوئی کمال نہیں، فائدہ تو چھو چھکڑ سے ہو ہی جاتا ہے نفسیاتی طور پر۔ آپ کچھ نہ پڑھیے چپکے سے ابے اُلو گدھے کمینہ کہہ کر دم کر دیجیے وہ کہے گا: میرے سر کا درد اچھا ہوگیا۔ اب یہ جو عامل آیا تھا مفتی حسین نے بتایا کہ اپنی جھاڑ پھونک میں جے پال جوگی کا نام لیتا ہے۔ بتائیے ہندوانہ نام سے برکت ہوگی؟ یہ خود غیر اللہ ہے اور غیر اللہ سے استمداد ہے اور غیر اللہ سے استمداد حرام ہے بلکہ شرک ہے۔ اللہ کا نام لو۔ اللہ تعالیٰ کا ایک نام قھّارہے جس کے معنیٰ ہیںاَلَّذِیْ یَکُوْنُ کُلُّ شَیْئٍ مُسَخَّرًا تَحْتَ قَدْرِہٖ وَقَضَاءِ ہٖ وَقُدْرَتِہٖ؎ قہار وہ ذات ہے کہ ہر چیز جس کی قضا و قدرت کے تحت ہے۔ ------------------------------