پردیس میں تذکرہ وطن |
س کتاب ک |
|
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر بیان القرآن میں فرمایا کہ مصر کی عورتوں نے سفارش کی تھی کہ اے یوسف! زلیخا کی خواہش پوری کردو۔ معلوم ہوا کہ گناہ کی سفارش کرنے والے بھی مجرم ہیں اس لیے یَدْعُوْنَ نازل کیا۔ بنگلہ دیش کے ایک عالم نے کہا کہ یَدْعُوْنتو جمع مذکر ہے جب کہ عورت نے بلایا تھا مؤنث کا صیغہ کیوں نہیں آیا۔ میں نے کہا کہ یہ جمع مذکر تو ہے مگر جمع مؤنث بھی ہے اور میں نے گردان پڑھ دی،یَدْعُوْا یَدْعُوَانِ یَدْعُوْنَ تَدْعُوْا تَدْعُوَانِ یَدْعُوْنَ بنگلہ دیش میں طلباء علماء حیران رہ گئے کہ اس ملّا کو تو اب تک گردان یاد ہے۔ تو جب زلیخا نے گناہ کی دعوت دی تو حضرت یوسف علیہ السلام کی جانِ نبوت نے وہاں بیٹھ کر دعا بھی نہیں کی بلکہ وہاں سے فوراً بھاگے۔ اس لیے گناہ سے فوراً بھاگو۔ گناہ سے بھاگنا نبی کی سنت ہے۔ اپنے تقویٰ پر ناز نہ کرو ورنہ بڑے بڑے متقیوں کا منہ شیطان کالا کردیتا ہے۔ گناہ سے اتنا دور بھاگ جاؤ کہ اس کے دائرۂ کشش سے نکل جاؤ پھر اللہ سے رجوع ہوجاؤ، توبہ کرو اور مدد مانگو۔ گناہ کے دائرہ کشش میں نہ رہو ورنہ گناہ پھر کھینچ لے گا۔ بس گناہ سے توبہ کرو اور گناہوں کو زہرِ قاتل سمجھو، جیسے زہر قتل کردیتا ہے ویسے ہی گناہ تمہارے ایمان کو قتل کردے گا۔ اور گناہ سے بچنے کا سب سے بڑا انعام یہ ہے کہ اللہ اپنا ولی بنالیتا ہے ورنہ ہزاروں تہجد، اشراق، اوابین، نفلوں پر نفلیں، رات بھر تلاوت کا نُور ایک گناہ تباہ کردیتا ہے۔ بس اللہ کو راضی کرو، قیامت کے دن اللہ ہی کام آئے گا، یہ حسین کام نہیں آئیں گے۔ حسین مرد ہو یا عورت کچھ دن میں ان پر بڑھاپا آئے گا یا نہیں؟ کیا یہ ہمیشہ حسین رہیں گے؟ آج سولہ سال کی جو لڑکی پاگل کررہی ہے یہ بڈھی ہونے کے بعد ایسے ہی پاگل کرے گی؟ اسی طرح اگر لڑکے کا حُسن کسی کو پاگل کررہا ہے تو جب یہ اَسّی برس کا ہوجائے گا، کمر جُھک جائے گی بارہ نمبرکا چشمہ لگ جائے گا تب کیا کروگے اور کہاں جاؤ گے، جہنم میں جاؤ گے؟ اللہ سے ڈرو جہنم کا پیٹ بھرنے کا سامان نہ کرو، جس کو جوانی میں آج پاگل کی طرح دیکھ رہے ہو لیکن اُسی کے بڑھاپے میں کیا کرتے ہو ؎