کئی فصلوں کا ا ضافہ کیا گیا ہے،اور سوانحی ترتیب پر مرتب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
الحمد للہ یہ کتاب طباعت کے مرحلے میں ہے، اور یہ خدا ئے وحدہ لا شریک لہ کا فضل وکرم اور خدائے بخشندہ کی نوازش اور ا لطاف وعنایات ہیں کہ یہ کتاب شائع ہونے جارہی ہے ،طباعت کے دشوار گزار اور صبر آزما مرحلے سر ہورہے ہیں، ورنہ اس ذرہ بے مایہ کی کیا بساط تھی کہ اس عظیم کام کو انجام دے پاتا ؎
ایں سعادت بزور بازو نیست
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ
اس کتاب کی اشاعت و طباعت میں جن لوگوں نے ہماری مدد اور حوصلہ افزائی کی ہے، میں ان تمام حضرات کا شکر گزار ہوں، میری زبان اس حق تشکر سے قاصر ہے، الفاظ تنگ دامنی کاشکوہ کررہے ہیں، بس دل کی عمیق گہرائی سے ان حضرات کے لئے دعا گو ہوں، بالخصوص جن حضرات کا شکر یہ ادا کرنا اپنا اخلاقی فریضہ تصور کرتا ہوں، وہ ہمارے مشفق و الدین ہیں، جن کی تمناؤں، آرزؤںاور آہ سحر گاہی سے میں اس قابل ہوا کہ چند سطر تحریر کرسکوں، یہ کتاب یقینا ہمارے والدین کے لئے خوشی وشادمانی کا باعث ہوگی، نامور عالم دین، قرطاس وقلم کے دھنی، مختلف علمی وفکری اکیڈمیوں کے سپہ سالار، فقہ اکیڈمی کے روح رواں، مسلم پرسنل لا بورڈ کے گل سرسبد حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کابے حد شکر گزار ہوں کہ آپ نے وقیع مقدمہ تحریر کرکے کتاب کی استنادی حیثیت میں اضافہ کیا ہے،استاذ محترم مشفق کرم فرمااور مشہور اسلامی اسکالر ڈاکٹر فہیم اخترندوی صاحب نے ایک قیمتی تحریر عطا کرکے مجھ ناچیز کی حوصلہ افزائی کی ہے،اور میرے مخلص دوست نوجوان محقق عالم دین، عربی ادب کے رمزشناس اور اردو کے باذوق قلمکارمفتی امداد الحق بختیار قاسمی نے زریں تأثرات سے اس کتاب کے حسن میں اضافہ کیا ہے،میں دونوں حضرات کی خدمت میں ہدیہ تشکر پیش کرتا ہوں،اپنے برادرِ محترم جناب شہادت حسین اور برادرِ خورد حاجی مدثر کا