ملیں گے۔(۱)
شریعت اور تصوف کے شہسوار اور ان دونوں چیزوں کے مسلّم رہنما حضرت شیخ احمد سرہندی فرماتے ہیں:
شریعت کے تین جز ہیں: علم، عمل اور اخلاص، جب تک یہ تینوں چیزیں متحقق نہ ہوں شریعت متحقق نہیں ہوتی اور جب شریعت حاصل ہوگئی تو رضائے باری تعالیٰ حاصل ہوگئی اور یہی دنیا اور آخرت کی تمام سعادتوں سے افضل ہے۔(۲)
حضرت مجدد الف ثانی اور حضرت شیخ الحدیث کی تحریر سے سلوک وتصوف کے اہم اجزاء سامنے آگئے اور یہ کہ امام صاحب کی زندگی میں شریعت وطریقت کے صفات بوجو ہ اتم پائے جاتے تھے ذیل میں ہم امام صاحب کے ورع وتقویٰ، خوفِ خدا، کثرتِ عبادت اور کثرت ریاضت وغیرہ سلوک ومعرفت کے اہم اجزاء ہیں، ان کا مختصر تذکرہ کرتے ہیں۔
کثرت عبادت
امام صاحب کے تذکرے میں ایسے واقعات کثرت سے ملتے ہیں جس میں ا مام صاحب کے عبادت وریاضت کو بیان کیا گیا ہے، بعض واقعات اور معمولات کا یہاں ذکر کیا جاتا ہے جو ہم سب کے لئے عبرت ونصیحت ہے۔
(۱) امام صاحب رمضان میں ۶۰ قرآن ختم کیا کرتے تھے، ایک دن میں ایک رات میں۔(۳)
(۲) امام زفرؒ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں نے امام صاحب کو دیکھا کہ انہوں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۲) مکتوب حضرت شیخ الحدیث بحوالہ امام اعظم ابو حنیفہ مصنفہ مفتی عزیز الرحمن بجنوری ص:۳۷۶
(۲) مکتو ب۳۶ دفتر اول بحوالہ امام ا عظم ابو حنیفہ مصنفہ مفتی عزیز الرحمن ص: ۳۷۶
(۳) تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۵