قول التابعي یخالف قولک قال إذا کان التابعي رجلا فأنا رجل۔(۱)
امام صاحب سے سوال کیا گیا کہ جب آپ کا قول کتاب اللہ کے مخالف ہوتو؟ امام صاحب نے فرمایا میں کتاب اللہ کی وجہ سے اپنے قول کو چھوڑ دوںگا، پھر سوال کیا گیا کہ اگر آپ کا قول حضور کے قول کے مخالف ہو تو؟ امام صاحب نے فرمایا میں رسول اللہﷺ کی حدیث کی وجہ سے اپنے قول کو ترک کردوں گا، پھر سوال کیا گیا کہ اگر آپ کا قول صحابہ کے مخالف ہو؟ تو امام صاحب نے فرمایا کہ میں صحابی کے قول کی وجہ سے اپنے قول کو ترک کردوں گا، پھر سوال کیا گیا اگر آپ کا قول تابعی کے قول کے مخالف ہو تو؟ امام صاحب نے فرمایا وہ بھی آدمی ہیں اور میں بھی مرد میدان ہوں۔
مذکورہ تمام عبارت میں امام صاحب نے وضاحت کے ساتھ اصول اجتہاد و طریقۂ استنباط اور اپنے فقہی منہج کو اجا گر فرمادیا ہے کہ پہلی بنیاد کتاب اللہ ہے دوسرے نمبر پر احادیث رسول اللہ ہے اور تیسرے درجے میں اقوال صحابہ یعنی موقوف روایتیں ہیں اور چوتھے نمبر پر قیاس ہے۔
قرآن کریم
امام صاحب کے نزدیک فقہ کی تدوین و تخریج میں مصدر اول قرآن کریم تھا، اس لئے کہ قرآن کریم شریعت اسلامیہ کا پہلا مصدر ہے اور قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہے، اس کے کسی حرف میں ذرہ برابر شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے اور قرآن کریم کے مقابل اور
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) عبد الحلیم جندی، ابو حنیفہ بطل الحریۃ والستامح فی الاسلام ص: ۱۴۷ ،المجلس الاعلی للشئون الاسلامیہ قاہرہ ۱۹۹۶ء