القیاس والرأي وعلی ذٰلک بنی مذہبہ ۔(۱)
امام ابو حنیفہ کے تلامذہ اور متبعین کا اس بات پر اتفاق و اجماع ہے کہ امام ابو حنیفہ کا مذہب یہ ہے کہ ضعیف حدیث بھی ان کے نزدیک قیاس و رائے سے اولیٰ و بہتر ہے اسی نظریہ پر انھوں نے اپنے مذہب کی بنیاد رکھی ہے۔
خبر واحد کی حجیت
امام صاحب احادیث کی جس قوت وشدت کے ساتھ پیروی کرتے ہیں مذاہب فقہاء ومحدثین میں یہ ان کا امتیازی و انفرادی وصف ہے، احادیث کی دو قسمیں خبر متواتر اورخبر مشہوریہ دونوں تومتفق علیہ طور پر حجت اور قابل استدلال ہیں البتہ خبر واحد کے حجت ہونے کے سلسلہ میںعلماء مجتہدین کے درمیان اختلاف ہے ؛ لیکن امام ابو حنیفہ سب سے پہلے فقیہ و مجتہد ہیں جنہوں نے خبر واحد سے استدلال و احتجاج کیا ہے ؛چنانچہ الفقہ الحنفی وادلتہ کے مصنف رقم طراز ہیں :
لقد کان أبو حنیفۃ رحمہ اللہ من أول الفقہاء قبولا لأحادیث الآحاد یحتج بہا۔(۲)
امام ابو حنیفہ سب سے پہلے فقیہ ہیں جنہوں نے خبر واحد کو قبول کیا اوراس سے استدلال کیا ہے۔
اسی طرح امام ابوحنیفہ مرفوع روایت کے ساتھ صحابہ کی موقوف روایت اور ان تابعی کی مرسل روایت جن کو آپ ثقہ جانتے تھے کو بھی حجت اور قابل استدلال جانتے تھے احناف کے اسی عمل بالحدیث کے اشتغال و انہماک کی وجہ سے علامہ حصکفی نے درمختار میں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) ابن القیم، ابوعبداللہ محمد بن ابی بکر، اعلام الموقعین۱؍۸۲۔ دارالکتب العربی بیروت ۱۹۹۶ء
(۲) الفقہ الحنفی وادلتہ ، ۱؍۲۵