زیادہ فضیلت والا میں نے کسی کو نہیں دیکھا۔( ۱)
الجواہر المضیئہ میں ہے کہ ابو سعد صنعانی نے امام صاحب سے پوچھا کہ سفیان ثوری سے ا خذ ِروایت کے سلسلے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ امام صاحب نے فرمایا ان سے روایتیں لکھو، سوائے ابو اسحاق کی حدیث کے جو وہ حارث سے روایت کرتے ہیں، زید بن عیاش کے بارے میں امام صاحب نے فرمایا کہ وہ ضعیف راوی ہے، حماد بن زید کہتے ہیں کہ عمروبن دینار کی کنیت ہمیں امام صاحب کے واسطے سے معلوم ہوئی، ہم لوگ مسجد حرام میں تھے اور عمروبن دینار امام صاحب کے ساتھ تھے، ہم نے امام صاحب سے درخواست کی کہ عمروبن دینار سے حدیث بیان کرنے کو کہئے تو ابو حنیفہ نے کہا اے ابو محمد!ان سے حدیث بیان کرو۔(۲) حافظ ابن حجر نے تہذیب التہذیب میں زید بن عیاش کے بارے میں امام ابو حنیفہ کا قول نقل کیا ہے وقال أبو حنیفۃ مجہول۔(۳)
امام صاحب کا استدلال بالحدیث
علم حدیث میں امام صاحب کی تبحر معلومات کا اندازہ ان کے استدلال بالحدیث سے بھی لگایا جاسکتا ہے، امام صاحب مسائل کے مستنبط کرنے میں سب سے زیادہ آحادیث پر عمل کرنے والے تھے، نضر بن محمد مروزی کہتے ہیں:
لم أر رجلا الزم للأثر من أبي حنیفۃ میں نے ابو حنیفہ سے زیادہ حدیث کا پابند کسی شخص کو نہیں دیکھا۔(۴)
اس کی تائید نہ صرف ان مسائل سے ہوتی ہے جس کو امام صاحب نے مستنبط کیا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) العلل الصغیر للترمذی، باب جواز الحکم علی الرجال والاسانید۱؍۷۳۹، ڈیجیٹل لائبریری
(۲) الجواہر المضیئہ فی طبقات الحنفیہ ۱؍۳۱
(۳) تہذیب التہذیب من اسمہ زید ۷۷۴۔۴؍۴۲۴
(۴) الجواہر ا لمضیئۃ للقرشی۲؍۲۰۱، میر محمد کتب خانہ کراچی