امام ابو حنیفہ امام الجرح والتعدیل
امام صاحب نہ صرف حافظ حدیث تھے؛بلکہ آپ علم حدیث کے بلند مقام پر فائز تھے، محدثین آپ کی جرح وتعدیل پر اعتماد کرتے تھے اور آپ کے معاصرین آپ کی جرح وتعدیل کو قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھتے تھے، مشہور اور مستند مؤرخ علامہ ابن خلدون اپنی تاریخ کے مقدمہ میں آپ کو فن حدیث کا امام اور جرح وتعدیل کا ماہر ثابت کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’علم حدیث میں آپ کے کبار محدثین میں ہونے کی دلیل یہ ہے کہ آپ کا مذہب ان کے درمیان معتمد سمجھا جاتا تھا، نیز روایتوں کے قبول کرنے نہ کرنے کے سلسلے میں آپ کی رائے معتبر اور مستند خیال کی جاتی تھی‘‘(۱)
ابن خلدون کے اس دعوے کی تاریخی شہادت رئیس المحدثین شیخ الاسلام سفیان بن عیینہ کا قول ہے:
أول من صیرني محدثا أبو حنیفۃ مجھے سب سے پہلے محدث بنانے والے ابو حنیفہ ہیں، انہوں نے لوگوں سے کہا یہ شخص عمروبن دینار کی حدیث کے سب سے زیادہ جاننے والا ہے تولوگ میرے پاس جمع ہوگئے تو میں نے لوگوں سے حدیثیں بیان کی۔ (۲)
سفیان بن عیینہ کی اس شہادت سے علم حدیث میں امام صاحب کی جلالت شان اور تعدیل رجال میں آپ کے قول پر لوگوں کے اعتماد کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ امام صاحب
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) ابن خلدون، عبد الرحمن بن محمد بن محمد،،تاریخ ابن خلدون ۱؍۵۶۲، الفصل السادس فی علوم ا لحدیث،دارالفکر ، بیروت، ۱۹۸۸ء (۲) الخیرات الحسان ص: ۲۸