مسائل الفقہ فانہ أول من استنبطہ من الأدلۃ۔(۱)
امام شعرانی (۸۹۸ھ-۱۴۹۳/۹۷۳ھ-۱۵۶۵)
امام عبد الوہاب شعرانی بڑے بلند درجہ کے محدث اور امام ہیں، وہ فرماتے ہیں امام ابو حنیفہ کے بارے میں بعض متعصبین کے کلام کا کچھ اعتبار نہیں اور نہ ہی ان کے اس قول کی کوئی قیمت ہے کہ وہ اہل الرائے میں سے تھے بلکہ جولوگ امام صاحب پر طعن کرتے ہیں محققین کے نزدیک ان کے اقوال بکواس کے مشابہ سمجھے جاتے ہیں۔
امام شعرانی فرماتے ہیں کہ امام صاحب کی کثرت علم،ورع، عبادت، دقت وادراک واستنباط پر سلف وخلف نے اجماع کیا ہے اور فرماتے ہیں کہ ہمارے لئے کسی طرح موزوں نہیں کہ ایسے امام عظیم پر اعتراض کریں جس کی جلالت قدر اور علم وورع پر اجماع واتفاق ہوچکا ہے، نیز فرماتے ہیں کہ امام صاحب پر اعتراض کرنا مناسب نہیںکیوں کہ وہ ائمہ متبوعین میں سے سب سے بڑے مرتبہ کے تھے۔(۲)
محدث عجلونی شافعی(م۱۱۶۲ھ)
محدث اسماعیل عجلونی شافعی اپنے رسالہ عقد الجوہر الثمین فی اربعین میں لکھتے ہیں امام ابو حنیفہ عظمت وشان رکھنے والے محدثین میں سے ہیں، آپ کی عظمت شان ظاہر کرنے کے لئے میں اس میں آپ کی سند کا اضافہ کررہا ہو، آپ بلااختلاف امام المجتہدین ہیں اور سب کا اجماع ہے کہ آپ ہی نے سب سے پہلے اجتہاد کے دروازے کو وا کیا ہے، کوئی بھی شخص آپ کے علوم کی وسعتوں اور آپ کی جلالت قدر میں شک نہیں کرسکتااور اس میں کوئی شبہ نہیں آپ کتاب وسنت کا سب سے زیادہ علم رکھتے تھے، اس لئے کہ شریعت کتاب وسنت سے ہی لی جاتی ہے،آپ کے بارے میں تمام علماء اصول اور اہل حدیث کا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) عقود الجمان ص:۲۵۵ (۲) امام ابو حنیفہ کی محدثانہ جلالت شان ص:۳۷۳