چوتھی فصل
امام ابوحنیفہ کے سیاسی افکار
امام اعظم ابو حنیفہ کو اللہ تعالیٰ نے ہمہ گیر وہمہ جہت فکر و نظر کا حامل بنایا تھا، آپ کی زندگی میں امت محمدیہ کا حد درجہ احترام پایا جاتا تھا، آپ کے زمانے میں عالم اسلامی کی سیاسی صورت حال بڑی بد امنی اور ظلم وبربریت پر مبنی تھی، آپ عالم اسلام اور بالخصوص کوفہ کے سیاسی حالت سے بہت متأثر تھے، لیکن آپ جن عزم وحوصلہ اور بلند کرداری وبلند پروازی کے حامل تھے کہ کوفہ کے سیاسی ماحول نے کئی دفعہ آپ کے پنجۂ آہن کو مروڑنے اورآپ کی فکر کو دبانے کی کوشش کی، لیکن بڑے بڑے سیاسی سورماؤں کو اس میں ناکامی ملی اور آپ کی بصیرت کے سامنے ان کی آہنی گرزیں چکنا چور ہوگئیں، ذیل میں ہم امام صاحب کے عہدکے سیاسی حالات کا جائزہ لے کر امام صاحب کے سیاسی افکار ونظریات پر روشنی ڈالنے کی کوشش کریں گے۔
امام صاحب کے عہد کی سیاسی صورت حال
امام صاحب کی ولادت ۸۰ میں ہوئی اور وفات ۱۵۰ میں ہوئی، ۱۳۲ ھ میں بنوامیہ حکومت کا خاتمہ ہوگیا اور ابوالعباس سفاح کے ہاتھوں حکومت عباسیہ کی بنیادپڑی اس طرح امام صاحب نے اموی اور عباسی دونوں حکومتوں کا زمانہ پایا ۔اموی حکومت میںسرحدی فتوحات کی کثرت ہوئی اور عباسی حکومت میںعلمی اورقلمی ترقیاں ہوئیں، لیکن مجموعی طور پردونوں حکومتوں میں عوام ظلم و بربریت کا شکار ہوئیں،اپنی حکومت کی بقاء وتحفظ