کس طرح طلاق دے،امام صاحب اس کا جواب نہ دے سکے اور فرمایا امام حماد کا حلقہ درس قریب ہے جا کر دریافت کرلو اور یہ بھی ہدایت کی کہ وہ جو جواب دیں مجھے آکر بتانا، وہ
عورت تھوڑی دیر کے بعد واپس آئی اور حماد کا جواب بتادیا، اسی واقعہ نے امام صاحب کے دل کو فقہ کی طرف مہمیز کیا اور آپ کے اندر فقہ سے دلچسپی پیدا ہوگئی۔(۱)
الجواہر المضیئہ میں ابو سعدسمعانی کے حوالے سے ایک واقعہ نقل کیا گیا ہے کہ امام صاحب فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے مجھے دھوکہ دیا، ایک عورت نے مجھے فقیہ بنادیا، اور ایک عورت نے مجھے عابد وزاہد بنادیا، میں ایک جگہ سے گزررہا تھا ایک عورت نے راستہ میں پڑی ہوئی چیز کی طرف اشارہ کیا میں نے سمجھا شاید یہ اس کا سامان ہے جب میں نے اسے اٹھا کر دیا تو اس نے کہا اس کی حفاظت کرو یہاں تک کہ اس کے مالک تک اسے پہونچادو، دوسری عورت نے مجھ سے حیض کا مسئلہ پوچھا جو میں نہیں جانتا تھا، اس نے مجھ سے ایسی بات کہی کہ میں فقہ سیکھنے پر مجبور ہوگیا، ایک مرتبہ میں راستہ سے گزر رہا تھا ایک عورت نے کہا یہ شخص عشاء کے وضو سے فجر کی نماز پڑھتا ہے تو میں نے اس کی عادت ڈال لی، یہاں تک کہ یہ میری عادت بن گئی۔(۲)
حماد کی شاگردی
حضرت حماد کوفہ کے مشہور امام اور استاذ وقت تھے، حضرت انس (جو رسول اللہﷺ کے خادم خاص تھے) کے شاگرد تھے اور بڑے بڑے تابعین کے فیض صحبت سے مستفید ہوئے تھے، اس وقت انہی کا مدرسہ سب سے زیادہ شہرت رکھتا تھا، حضرت عبد اللہ بن مسعود سے جو فقہی سلسلہ چلا آرہا تھا، اس کا مدار بھی انہی پر تھا، اس لئے امام صاحب نے علم فقہ کی استاذی کے لئے حضرت حماد کی شاگردی کا انتخاب کیا، اس زمانے میں درس کا یہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) موفق احمد مکی، مناقب ابی حنیفہ۱؍۵۱، دارالکتب العربی بیروت ۱۹۸۱ء
(۲) الجواہر المضیئہ ۲؍۴۶۴