أن یلدن مثلہ عورتیں ان جیسا پیدا کرنے سے عاجز ہیں۔(۱)
حسن تدبیر کی بہترین مثال
ابو بکر محمد بن عبداللہ نے روایت کی ہے کہ’’ لولویہ‘‘ قبیلہ کے چند لوگ کوفہ آئے ان میں سے ایک کی بیوی بہت خوبصورت تھی ،ایک کوفی شخص اس سے چمٹ گیا اور دعوی کیا کہ یہ میری بیوی ہے ،عورت نے بھی کہہ دیا کہ میں اس کی بیوی ہوں ،دوسری طرف لولوئی نے بھی دعوی کیاکہ یہ میری بیوی ہے ؛لیکن گواہ نہیں پیش کرسکا ،امام صاحب کے سامنے مسئلہ پیش ہوا ، امام صاحب قاضی ابن ابی لیلی اور دیگر علماء کو ساتھ لے کر وہاں گئے اور کچھ عورتوں کو حکم دیا کہ لولوئی کے خیمہ میں جائیں ،جب عورتیں قریب گئیں تو لولوئی کے کتے نے حملہ کردیا عورتیں واپس ہوگئیں ،پھر امام صاحب نے اس عورت کو لولوئی کے خیمہ میں جانے کا حکم دیا ،جب وہ عورت قریب گئی تو کتا اس کے چاروں طرف دم ہلا ہلاکر گھومنے لگا ،امام صاحب نے فرمایا حق ظاہر ہوگیا ،تب عورت نے بھی اعتراف کر لیا اور مرد کے سامنے جھک گئی ۔ (۲)
امام صاحب کی حاضر جوابی
ایک مرتبہ ابن ہبیرہ نے اما م صاحب کو طلب کیا اور ایک انگوٹھی کا نگینہ دکھایا جس پر عطاء بن عبداللہ لکھا تھا اور کہا اس کو پہننا اچھا نہیں سمجھتا ہوں کیونکہ اس پر غیر اللہ کا نام لکھا ہوا ہے اور اس کو مٹانا ممکن نہیں ،اب کیا کیا جائے ؟امام صاحب نے فوراً جواب دیا کہ باء کے سرکو گول کردو عطاء من عنداللہہوجائیگاابن ہبیرہ کو امام صاحب کی اس برجستگی پر بڑا تعجب ہوااور کہنے لگا کتنا اچھا ہوتا اگر آپ ہمارے پاس بکثرت آتے ،امام صاحب نے فرمایا آپ کے پاس آکر کیا کرونگا اگرآپ مجھے مقرب بنائیں گے تو فتنہ میں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) المناقب کردری ۱؍۲۸۱ بحوالہ امام اعظم، مفتی عزیز الرحمن بجنوری ص:۶۹
(۲) تذکرۃ النعمان ،ص:۲۵۵