امام ابو حنیفہ کے بابت لکھا ہے کہ علماء کی ایک بڑی جماعت نے ان کی تعریف کی ہے اور ان کی بڑائی وفضیلت بیان کی ہے، اگر مجھے موقع ملا تو امام ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام اوزاعی پر ایک کتاب لکھوں گا۔ (۱)
علامہ ذہبی(۶۷۳ھ/۷۴۸ھ)
علامہ ذہبی نقدرجال کے امام مانے جاتے ہیں، ان کی کتاب میزان الاعتدال جرح وتعدیل میں ایک معرکۃ الآراء کتاب تسلیم کی جاتی ہے، علامہ ابن حجر مکی الخیرات الحسان میں لکھتے ہیں کہ علامہ ذہبی نے امام ابو حنیفہ کو حفاظ حدیث کے طبقہ میں شمار کیا ہے، ان کے بارے میں یہ خیال کرنا کہ ان کا مرتبہ حدیث میں کم تھا غلطی یا حسد پر مبنی ہے، علامہ ذہبی نے ایک مستقل کتاب ’’مناقب ابی حنیفہ وصاحبیہ‘‘ لکھی ہے،جس میں امام صاحب کے فضل وکمال کا کھلے لفظوں میں اعتراف کیا ہے،اسی طرح ایک کتاب تذہیب تہذیب الکمال کے نام سے لکھی ہے، اس میں انہوں نے امام صاحب کی تعریف آٹھ صفحات میں کی ہے، تذکرۃ الحفاظ میں امام صاحب کا تذکرہ الامام الاعظم فقیہ العراق کے الفاظ سے کیا ہے، بعض حضرات کا خیال ہے کہ علامہ ذہبی کی نگاہ میں امام صاحب ضعیف ہیں، یہ ان کا وہم اور دھوکہ ہے، علامہ ذہبی کے نزدیک امام صاحب عادل اور ثقہ ہیں، انہوں نے اپنی مختلف کتابوں میں امام صاحب کی عدالت ثابت کی ہے، میزان الاعتدال میں امام صاحب پر جرح یہ علامہ موصوف پر افتراء اور بہتان ہے، ’’امام اعظم کی محدثانہ جلالت شان‘‘ کے مصنف ڈاکٹر عبد الستار صاحب نے علامہ ذہبی کے اعترافات پر تفصیلی جائزہ پیش کیا،اہل شوق حضرات کے لئے اس کا مطالعہ مفید ہے۔(۲)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) جامع بیان العلم وفضلہ ۲؍۱۰۸۱
(۲) ڈاکٹر عبد الستار، امام اعظم کی محدثانہ جلالت شان ص:۳۲۴، مکتبہ صفدریہ پشاور