حدوںکو جمع کردیا حالانکہ جس پر دو حد واجب ہوں،جب تک پہلی حد خشک نہ ہوجائے دوسری نہیںلگاسکتے ،یہ فتوی ابن ابی لیلی تک پہونچ گیا ،انہوں نے امیر سے شکایت کردی ، امیر نے امام صاحب کو فتوی دینے سے روک دیا ، اس کے کچھ دنوں کے بعد امیر کوفہ عیسی بن موسی کو کچھ مسائل پیش آئے،امام صاحب سے وہ مسائل پوچھے گئے آپ نے جواب دیا جو امیر کو پسند آیا ،اس کے بعد اس نے امام صاحب کو اجازت دیدی اور امام صاحب اپنے مسند درس پررونق افروز ہوئے۔(۱)
امام صاحب کی ذہانت کا حیرت انگیزواقعہ
امام ابویوسف سے روایت ہے کہ ایک شخص امام ابوحنیفہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میںنے کچھ مال گھر میں دفن کیا تھا؛ لیکن جگہ بھول گیاکہ کہاںدفن کیا تھا ، امام صاحب نے فرمایا تو میں کس طرح بتا سکتا ہوں ؟یہ سن کر وہ آدمی رونے لگا ،امام صاحب نے اپنے تلامذہ سے کہا میرے ساتھ اس کے گھر پر چلو ،وہ آدمی سب کو لے کر اپنے گھر پر آیا ،امام صاحب نے فرمایا تم سوتے کہاںتھے اور کپڑے کہاں رکھتے تھے ؟وہ آدمی ایک کمرے میں لے گیا ،اب امام صاحب نے اپنے شاگردوں سے کہا اگر یہ گھر آپ لوگوں کا ہوتا اور کچھ دفن کرنا ہوتا تو کہاں دفن کرتے ؟ایک نے کہاں یہاں دوسرے نے کہاوہاں ،اس طرح پانچ جگہوں کی نشان دہی کی گئی امام صاحب نے ان جگہوں پر کھودنے کا حکم دیا چنانچہ تیسری جگہ کھودنے پرمال نکل آیا امام صاحب نے اس آدمی سے کہا اللہ تعالی کا شکر ادا کر اس نے تیرا مال لوٹا دیا ۔(۲)
ضحاک ہکا بکا رہ گیا
ابو ولید طیالسی سے روایت ہے کہ ضحاک شاری کوفہ آیا اور امام صاحب سے کہا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) خطیب بغدادی،تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۰، دارالکتب العلمیہ بیروت ۱۹۹۷ء، الانتقاء ۱۵۲
(۲) عقود الجمان ص:۲۵۷