یہ سن کر سب خاموش ہوگئے، کسی کو جواب نہ آرہا تھا، امام صاحب آگے بڑھے اور کہا میں جواب دوں گا، لیکن شرط یہ ہے کہ آپ ممبر سے نیچے اتر آئیں، رومی ممبر سے نیچے آگیا، امام صاحب ممبر پر جا بیٹھے اور سوال دہرانے کو کہا، رومی نے سوالات کا اعادہ کیا تو امام صاحب نے فرمایا: گنتی شمار کرو رومی نے گننا شروع کیا، امام صاحب نے روکا اور فرمایا ایک سے پہلے گنو! رومی نے کہا ایک سے پہلے گنتی نہیں ہے توامام صاحب نے فرمایا خدا سے پہلے بھی کوئی نہیں ہے۔ دوسرے سوال کے جواب میں امام صاحب نے ایک شمع روشن کی اور فرمایا اس کا رخ کدھر کو ہے؟ رومی نے کہا سب طرف ہے، امام صاحب نے فرمایا خدا سب طرف ہے۔تیسرے سوال کے جواب میں امام صاحب نے فرمایا خدا نے تجھے نیچے اتار دیا اور مجھے اوپر چڑھا دیا، خداا س وقت یہی کررہا ہے، رومی یہ سن کر شرمندہ ہوا اور واپس چلا گیا۔(۱)
ابن ابی لیلیٰ کا اعتراف
ایک شخص نے امام صاحب سے دریافت کیا کہ میں اپنی دیوار میں جنگلہ کھولنا چاہتا ہوں، امام صاحب نے فرمایا کھول سکتے ہو، لیکن پڑوسی کے گھر میں تانک جھانک مت کرنا، جب وہ کھڑکی کھولنے لگا تو اس کا پڑوسی ابن ابی لیلیٰ کی خدمت میں حاضر ہوا اور شکایت کی، انہوں نے کھڑکی کھولنے سے منع کردیا، اب وہ شخص بھاگا ہوا امام صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا، امام صاحب نے فرمایا اچھا جاؤ اب دروازہ کھول لو، وہ دروازہ کھولنے لگا تو اس کا پڑوسی اس کو لے کر ابن ابی لیلیٰ کے پاس آیا، ابن ابی لیلیٰ نے منع کردیا، وہ پھر امام ابو حنیفہ کی خدمت میں آیا اور صورت حال بتائی، امام صاحب نے پوچھا تمہارے پوری دیوار کی قیمت کیا ہے؟ اس نے کہا تین ا شرفیاں، امام صاحب نے فرمایا یہ تین اشرفیاں میرے ذمہ ہیں جاؤ اور ساری دیوار گرادو، وہ آیا اور دیوار گرانے لگا، پڑوسی نے منع
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) امام اعظم ابو حنیفہ، مفتی عزیز الرحمن ص:۱۰۲