مجموعہ قوانین کی ترتیب
امام ابو حنیفہ نے مجموعہ قوانین کی تدوین کے لئے جو ترتیب مقرر کی، آج تک فقہ کی کتب اسی ترتیب سے مدون کی جارہی ہے، آپ نے تدوین کا آغاز مسائل طہارت سے کیا ہے، اس کے بعد عبادات کے ابواب مدون کرائے، پہلے آپ نے نماز کے احکام میں ایک رسالہ جمع کرایا تھا، اس کا نام ’’کتاب العروس‘‘ رکھا، اس رسالے کی مقبولیت سے حوصلہ پاکر آپ نے مزید ابواب پر کام جاری رکھا، مناقب ابی حنیفہ کے مصنف موفق احمد مکی نے لکھا ہے:
امام ا بو حنیفہ نے فقہ کی تدوین کا کام کیاتواس کو ابواب اور کتب پر مرتب فرمایا،پہلے طہارت پھر نماز پھر پے در پے دیگر عبادات کے ابواب کو مرتب کیا، اس کے بعد معاملات کو ذکر کیا اور سب سے اخیر میں میراث کو ذکر کیا، سب سے پہلے طہارت او رنماز کو ذکر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ہر مکلف ایمان کے بعد سب سے پہلے عبادات کا مخاطب ہوتا ہے اور عبادات میں نماز سب سے خاص اور وجوب کے اعتبار سے سب سے عام ہے، اس لئے نماز کو مقد م کیا اور معاملات کو مؤخر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ معاملات میں اصل عدم ہے، کیوں کہ اصل برأۃ ذمہ ہے اور وصیت اورمیراث پر اس لئے ختم کیا کہ یہی انسان کے آخری احوال ہیں ۔ (۱)
مجموعہ مسائل
امام صاحب ۱۲۰ھ میں اپنے استاذ حضرت حماد کی مسند پر جلوہ افروز ہوئے اور
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) مناقب ابی حنیفہ للموفق ۱؍۳۹۴، تبییض ا لصحیفہ ص:۲۱