توبہ کر و،امام صاحب نے فرمایا کس چیز سے ؟ اس نے کہا حَکَم کو جائز قرار دینے سے ،امام صاحب نے اس سے فرمایا تو مجھے قتل کریگا یا مناظرہ ؟اس نے کہا مناظرہ ،تو امام صاحب نے فرمایا اگر کسی چیز میں ہمارا ،تمہارا اختلاف ہو تو فیصلہ کون کریگا ؟ اس پر ضحاک نے کہا تم جس کو چاہو فیصل بنا لو ،اما م صاحب نے اس کے ساتھیوں میں سے ایک شخص سے کہا بیٹھ جاؤ جس چیز میں ہمارا اختلاف ہو فیصلہ کرنا ،پھر ضحاک شاری سے فرمایا میرے اور اپنے درمیان اس کے حکم ہونے پر راضی ہو ؟ اس نے کہا ہاں ،تو امام صاحب نے فرمایا پھر تو تم نے خود ہی تحکیم کو جائز قرار دے دیا ،اس پر ضحاک ہکا بکا رہ گیا ۔(۱)
طلاق سے بچنے کی بہترین تدبیر
امام ابوحنیفہ نے حماد کی ماں کے علاوہ ایک اورعورت سے نکاح کرلیا تھا،جب حمادکی ماں کو معلوم ہوا تو انہوںنے اصرارکیا کہ دوسری بیوی کوطلاق دے دو اورخود امام صاحب سے الگ ہو گئیں ،امام صاحب نے ایسی تدبیر کی کہ حماد کی ماں کو یقین ہوگیا کہ نئی بیوی کو تین طلاق پڑگئی ہے اور ان کے قلب کو سکون ہوگیا ۔
ہو ایہ کہ امام صاحب نے دوسری بیوی سے کہا کہ ام حماد کے پاس آنا میں وہاں رہوں گا اور آکر یہ مسئلہ پوچھنا کہ جب کسی نے دوسری عورت سے نکاح کر لیا تو کیاپہلی عورت کے لئے جائز ہے کہ اپنے شوہر کو چھوڑ دے ؟اما م صاحب کی تعلیم کے مطابق وہ آئیں اور یہی سوال کیا ،امام صاحب نے جواب دیا کہ اس کے لئے جائز نہیں کہ اپنے شوہر کو چھوڑ دے ،حماد کی ماں سن رہی تھی ،کہنے لگی جب تک نئی بیوی کو طلاق نہیں دو گے میں تمہارے ساتھ نہیں رہوں گی ،اس پر امام صاحب نے فرمایا میری ہر وہ بیوی جو اس گھر کے باہر ہے اس کو تین طلاق بس کیا تھا ام حماد خوش ہوگئیں اور معافی مانگی ،جب کہ امام صاحب
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) الانتقاء ص:۱۵۹