کا ہم پلہ حدیث میں کون ہوسکتا ہے؟حسن بن صالح کا ہی بیان ہے کہ جس طرح قرآن میں ناسخ ومنسوخ آیات ہیں اسی طرح حدیث میں بھی ناسخ ومنسوخ ہیں، امام ابو حنیفہ رسول اللہﷺ کے آخری زندگی کے اعمال کے محافظ تھے(۱) یہ بات بھی قابل غور ہے کہ حدیث میں مہارت کے بغیر ناسخ ومنسوخ کاعلم نہیں ہوسکتا ہے۔
وکیع بن جراح (م۱۹۷ھ)
امام ابو حنیفہ کے شاگرد خاص امام احمد اور امام شافعی کے شیخ اور صحاح ستہ کے معتمد راوی ہیں، فن حدیث کے اہم رکن ہیں، امام احمد ان کی شاگردی پر فخر کیا کرتے تھے، ان کے بارے میں فرماتے تھے میں نے وکیع سے بڑھ کر علم کو یاد رکھنے والا اور ان سے بڑھ کر حدیث کا کوئی حافظ نہیں دیکھا، حضرت وکیع نے نہ صرف امام صاحب کی شاگردی اختیار کی تھی بلکہ امام صاحب کی تمام احادیث کے حافظ تھے، حافظ ابن عبد البر مالکی لکھتے ہیں:
وکان یفتی برأي أبي حنیفۃوکان یحفظ حدیثہ کلہ وکان قد سمع من أبي حنیفۃ حدیثا کثیرا۔(۲)
حضرت وکیع امام صاحب کے مذہب پر فتویٰ دیتے تھے اوران کو امام صاحب کی تمام حدیثیں یاد تھیں اور انہوں نے امام ابو حنیفہ سے بہت سی ا حادیث سنی ہیں۔
حضرت وکیع کا ہی قول ہے امام ابو حنیفہ حدیث کی روایت کرتے وقت جس تقوی پر پائے گئے ان کے سوا کسی اور میں وہ تقویٰ نہیں پایا گیا۔(۳) ان کا ہی قول ہے میں نے امام ابو حنیفہ سے بڑا فقیہ اور ان سے بہتر نماز پڑھنے والا کسی کو نہیں دیکھا۔(۴)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) مناقب ابی حنیفہ للموفق ۱؍۸۰
(۲) ابن عبد البر، جامع بیان العلم وفضلہ، باب ما جاء فی ذم القول۲؍۱۰۸۲ ڈیجیٹل لائبریری
(۳) امام اعظم کی محدثانہ جلالت شان ص:۲۳۷ (۴) حیات الامام ابی حنیفہ للسید عفیفی ص:۵۶