زہد وتقوی
یحیی بن سعید قطان کہتے ہیں ہم ابوحنیفہ کی مجلس میں بیٹھتے اور ان سے استفادہ کرتے اور جب بھی ہم ان کی طرف دیکھتے تو ہم ان کے چہرے سے سمجھ جاتے کہ یہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے ہیں۔(۱)
عبد اللہ بن مبارک کہتے ہیں میں کوفہ آیا اور کوفہ و الوں سے پوچھا سب سے زیادہ ورع وتقویٰ والے کون ہیں تو لوگوں نے کہا ا بو حنیفہ، خود ابن مبارک کا بیان ہے کہ میں نے ا بو حنیفہ سے زیادہ زہد وتقویٰ کسی میں نہیں دیکھا، حالانکہ ان کو کوڑوں اور مالوں کے ذریعہ آزمایا گیا۔(۲)
مکی بن ابراہیم کہتے ہیں میں نے کوفیوں کی مجالست اختیار کی؛ لیکن میں نے ابو حنیفہ سے زیادہ متقی کسی کو نہیں دیکھا۔(۳)
بیعت وصحبت
تصوف کے باب میں صحبت کو بڑا دخل ہے اگر یہ حاصل نہ ہو تو شاید کچھ بھی حاصل نہ ہو اسی صحبت کی وجہ سے حضرات صحابہ رضي اللہ عنہم ورضوا عنہ کے اعزاز کے مستحق ہوئے اور یہی اعزاز حضرات تابعین کو ملا والذین اتبعوہم بإحسان اسی صحبت کی بنا پر حضرت ابو بکر صدیق مقامِ صدیقیت پر فائز ہوئے اور اسی فیضِ صحبت کی وجہ سے حضرت ابوذر کو مقامِ جذب وفنا حاصل ہوا، غرضیکہ صحبت کو تبدیلِ احوال اور تربیتِ اخلاق میں بڑا دخل ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۱
(۲) تاریخ بغداد۱۳؍ ۳۵۶،۳۵۷
(۳) تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۶