بھی ممنون ہوں کہ ان دونوں حضرات نے ہمارے جوش اور جذبہ کو سرد پڑنے نہیں دیا، اور امید کے چراغ کو جلائے رکھا، دارالعلوم حیدرآباد کے فعال ،متحرک اور مزاج شناس ورجال ساز ناظم جناب مولانا محمد رحیم الدین انصاری صاحب کا مشکور ہوں کہ وہ اپنے اساتذہ کے علمی کاموں سے نہ صرف خوش ہوتے ہیں بلکہ حوصلہ بڑھاتے ہیں، اور کچھ نہ کچھ کرنے کی ترغیب دیتے رہتے ہیں، شعبہ افتاء کے اپنے دو ہونہار شاگرد مولوی محمد عمیس قاسمی اور مولوی عمار احمد شریف قاسمی کا بھی شکرگزار ہوں کہ ان دونوں حضرات نے پروف ریڈنگ میں ہمارا بھر پور تعاون کیا، مولانا محمد بشیر معروفی قاسمی کا بھی شکریہ ادا کرنا ضروری ہے کہ انہوں نے کمپوزنگ کا دقت طلب مرحلہ صبر وحوصلہ کے ساتھ پورا کیا ہے، اللہ تعالیٰ ان تمام حضرات کو اجر عظیم عطا فرمائے۔
قارئین کرام! اس کتاب کو حتی الامکان بہتر بنانے کی کو شش کی گئی ہے، صحت ِ الفاظ کا بھی خاص خیال کیا گیا ہے،اس کے باوجود یہ یقین ہے کہ اس میں بہت سی غلطیاں رہ گئی ہیں، مطالعہ کے دوران آپ ان غلطیوں سے واقف ہوں تو مطلع فرمائیں، یہ آپ کا راقم کے ساتھ علمی تعاون ہوگا، اور آئندہ اس کی تصحیح ممکن ہوسکے گی۔
اخیر میں اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود ہوں کہ رب ذوالجلال ہماری اس حقیر کوشش کو قبول فرمائے، ہمارے ، ہمارے والدین اور اساتذہ کے لئے ذخیرۂ آخرت بنائے، اور اخلاص کی دولت ِ بیش بہا عطا فرماکر دین کی خدمت کے لئے قبول فرمائے، اس کتاب کو قبولیت سے نوازے اور مزید علمی کاموںکی توفیق ارزانی فرمائے، آمین ۔
امانت علی قاسمی
دارالعلوم حیدرآباد
۹؍جمادی الثانی ۱۴۳۷ھ مطابق ۱۹؍مارچ ۲۰۱۶ء