افتتاحیہ
حضرت امام اعظم ا بو حنیفہ امت کی ان عظیم اور عبقری شخصیات میں سے ہیں، جن کی زندگی اور خدمات کا ایک روشن باب ہے، انہوں نے تدوین فقہ اسلامی کی صورت میں قانونِ اسلامی کا وہ عظیم تحفہ امت کو دیا ہے، جس کی نظیر نہیں پیش کی جاسکتی ہے، اس فقید المثال خدمت کی بنا پر امت قیامت تک امام اعظم کے احسانِ عظیم سے گراں بار رہے گی۔
احادیث میں امام صاحب کی مہارتِ تامہ، فقہ کی دقیقہ سنجی، سیاسی بصیرت، غیر معمولی حافظہ اور ذکاوت وذہانت، کامیاب اصولِ تجارت پر مشتمل آپ کی معاشی سرگرمیاں، زہدوتقویٰ اور تصوف وطریقت میں آپ کی نرالی شان ، ان جیسی عظیم الشان اور غیر معمولی اہمیت کی حامل صفات سے آپ متصف تھے، یہی وجہ ہے کہ امت کے اخیار وابرار، محدثین عظام اور ائمہ جرح وتعدیل نے آپ کی عبقریت اور تقویٰ وطہارت سے لبریز آپ کی پاکیزہ زندگی کی شہادت دی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جن کی زبان حق کی ترجمان اور جن کا صیقلِ قلم بے داغ اور بے غبار ہوا کرتاتھا، جن کے الفاظ نپے تلے اور عدل وانصاف کی ترازو میں تولے ہوئے ہوتے تھے۔
امام صاحب فقہ اسلامی کے مہر تاباں ہیں، آپ اس مقدس آسمان کے بدر وہلال اور شمس وقمر ہیں، جن کی روشنی اور تابانی سے آج تک امت کا سواد اعظم روشنی حاصل کررہا ہے، علم حدیث میں آپ کی فنکارانہ مہارت کا حال یہ ہے کہ آپ محدثین کے سرخیل وقدوہ شمار ہوتے ہیں،آپ نے علم حدیث میں مختصر ہی سہی؛ لیکن وہ عظیم کارنامہ انجام دیا ہے کہ آج بھی محدثین آپ کے نقشِ قدم کی پیروی کرتے ہیں، اور آپ کے ضیاء گستر اصولوں