گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
بہرحال جب انسان بستر پر جائے تو بستر کو تین مرتبہ جھاڑ لے۔ اگر کسی نے جھاڑ لیا اور پھر اُٹھ کر کہیں چلا گیا تو جب واپس بستر پر آئے تو مسنون یہ ہے کہ دوبارہ جھاڑ دے۔دائیں کروٹ پر لیٹنے کی سنت حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ السلام جب بستر پر تشریف لاتے تو اپنی دائیں کروٹ پر آرام فرماتے تھے۔ (صحیح بخاری: رقم ۵۸۴۰) حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ہی دوسری روایت میں ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا: جب تم بستر پر آؤ تو پہلے وضو کرو، پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹ جاؤ۔ (متفق علیہ) دائیں کروٹ پر سونا صحت کے اعتبار سے بہت مفید ہے۔ حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ یہ حالت صبح اُٹھنے میں زیادہ مددگار ہے، کیوں کہ اس صورت میں انسان کا قلب (دل) اوپر ہوا کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے نیند سے بھاری پن پیدا نہیں ہوتا، یعنی غفلت کی نیند نہیں آتی۔ دیکھیے! سونے کے چار طریقے ہوسکتے ہیں: ایک یہ کہ انسان سیدھا سوئے، سینہ آسمان کی طرف اور کمر نیچے زمین کی طرف۔ اس میں نقصان یہ ہے کہ اس طرح سونے سے ہمارے پیٹ کا سارا وزن اسپائنل کورڈ پر آجاتا ہے۔ اسپائنل کورڈ گردن کے مہرے سے شروع ہوتی ہے اور یہ نیچے کمر تک پہنچتی ہے۔ جب انسان سیدھا لیٹتا ہے تو پیٹ کا سارا وزن ریڑھ کی ہڈی پر آجاتا ہے او ریہ ہماری ریڑھ کی ہڈی Curve میں ہے اوپر سے اور نیچے سے۔ اور یہ سائنس کا اصول ہے کہ کوئی چیز اگر Curve میں ہو اور اس پر وزن ڈال دیا جائے تو وہ دونوں سروں سے سیدھی ہونے کی کوشش کرے گی۔ بہرحال جو لوگ سیدھے سونے کے عادی