گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں۔ اب مردوں میں سے جس کی چوٹی تک نوبت آگئی تو وہ حضور پاکﷺ کی لعنت کا مستحق ہورہا ہوتا ہے۔سرکی مانگ نکالنے میں دائیں جانب سے ابتدا مرد اور عورت دونوں کو مانگ درمیان سے نکالنا سنت ہے۔ نبی ﷺ ناک کی سیدھ سے مانگ نکالا کرتے تھے۔ ٹیڑھی مانگ دائیں طرف سے یا بائیں طرف سے خلاف سنت ہے۔ سنت کیا ہے؟ درمیان سےبال نکالنا۔ ایک صحابی تھے حبشہ کے رہنے والے ان کے گھنگریالے بال تھے۔ وہ شیشے کے آگے جاتے بڑی کوشش کرتے کہ مانگ نکالوں مگر مانگ نہ نکلتی۔ ان کے بال کرلی تھے، سخت قسم کے تھےمانگ نہیں نکلتی تھی۔ ایک دن محبت میں اتنا شوق ہوا آگے بڑھے اور ایک لوہے کی سلاخ سی لی اُس کو آگ کے اوپر تپایا، گرم کیا اور گرم کرنے کے بعد سینٹر سے یوں مانگ نکال دی۔ کسی نے پوچھا کہ یہ کیا کیا آپ نے؟ کہا: یہ تکلیف تو دور ہوجائے گی، لیکن میرے سر کو آقا کے ساتھ مشابہت ہوگئی۔ محبت یہ ہوتی ہے کہ جو محبوب کا عمل ہے وہ عمل میں کروں۔ اور سر کے سفید بال نور ہیں اور باعث وقار ہیں، ان کی حفاظت کرنی ضروری ہے۔ اور کوئی انسان بالوں کو تیل کبھی بھی نہ لگائے بالوں کو چھوڑ کے رکھے اور بڑے لگنے لگیں تو اس کو بھی بتایا کہ یہ بات مناسب نہیں۔ بہرحال اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں حضور پاکﷺ کی ایک ایک سنت کو شوق اور محبت سے عمل میں لانے کی توفیق عطا فرمائے، اور قیامت کے دن نبی کریمﷺ کے جنت میں پڑوس عطا فرمائے آمین۔ وَاٰخِرُ دَعَوَانَا أَنِ الْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ.