گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
نہیں آئے گی۔ اور بعض لوگ سمجھ لیتے ہیں کہ بڑے لوگ بڑے پرسکون ہوتے ہیں، مال ان کے پاس ہوتا ہے، کوٹھیاں ان کے پاس، گاڑیاں ان کے پاس۔ ارے! ان بڑے لوگوں کی پریشانیوں کو علاقے میں تقسیم کردیا جائے سارے علاقے والے پریشان ہوجائیں، اتنے پریشان ہوتے ہیں۔ مال پیسہ سکون کی علامت نہیں ہے۔ شادی کا مقصد سمجھیں کہ نکاح کے ذریعے دونوں میاں بیوی پرسکون ہوجاتے ہیں اگرچہ حالات میں تنگی ہو، پریشانی ہو، بیماریاںہوں لیکن دل پرسکون ہوتا ہے۔ مشکلات کا ہونا یہ الگ بات ہے دل کے سکون کامل جانا ایک الگ بات ہے۔ جب انسان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ میں اکیلا نہیں ہوں،کوئی ہے میرے ساتھ میرے غموں کو اُٹھانے والا۔ اس لیے شریعت نے سکون کا اتنا خوبصورت لفظ استعمال کیا ہے کہ انسان کی زندگی کا مقصد ہی بدل جائے کہ کوئی میرے ساتھ ہے جس سے میں نے شیئر کرنا ہے، جس سے میں نے اپنے جذبات کو شیئر بھی کرنا ہے کاموں کو سوچ کر مشورے سے نبھانا بھی ہے۔ کسی نے کہا کہ شادی کے بعد زندگی کا اصول یہ بن جاتا ہے۔ Being together sharing together doing things together اکٹھے رہنا، سوچ کا ایک ہوجانا اور مل کر سارے کام کرنا یہ چیزیں ایسی ہیں جو انسان کو زندگی کا سکون عطاکردیتی ہیں۔آٹھواں مقصد تعلیماتِ نبویہ کی ترویج: ختم نبوت کے صدقے امت کو ایک کام ملا ہے، ایک مقصد ملا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے علوم حاصل کیے نبی ﷺ سے وہ آگے پہنچائے تابعین کو، تابعین نے تبع تابعین کو پہنچائے، آگے یہ سلسلہ قیامت تک چلے گا۔ اس لیے نکاح کے ذریعے دونوں کی ماں کی