گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
کوئی نہ کوئی بہترین مقصد ہے، جس سے انسان کی دنیا بھی سنورتی ہے اور آخرت بھی سنورجاتی ہے۔ شادی اصل میں کیا ہے؟ آسان الفاظ میں یہ سمجھ لیجیے کہ ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان شرعی گواہوں کی موجودگی میں اللہ تعالیٰ کے نام پر ہونے والے معاہدہ کو شادی کہتے ہیں۔ یہ ایک معاہدہ ہوتا ہے اور یہ نکاح اللہ تعالیٰ کے نام پر ہوتا ہے۔ ذرا غور کریں! اللہ رب العزت کا نام کتنی برکتوں والا ہے۔ کتنی برکتوں والا ہے کہ وہ مردوعورت جن کا آپس میں دیکھنا حرام، بات کرنا حرام، ملاقات کرنا حرام اللہ کے نام کی برکت سے ایک ہوجاتے ہیں۔ اور وہ عورت جس کو دیکھنا بھی منع تھا وہ بیوی بن جاتی ہے اور اب اپنوں سے زیادہ اپنی بن جاتی ہے۔ جانور کو اللہ کا نام لے کر قربان کیا جائے تو وہ بھی حلال ہوجاتا ہے۔ اسی طرح نکاح کے عمل سے میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کے لیے حلال ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِيْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَ الْاَرْحَامَ١ؕ (النساء: 1) ترجمہ: ’’اور اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنے حقوق مانگتےہو‘‘۔ یعنی اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر، جس کے نام کی برکت سے تم رشتہ داریوں کو جوڑتے ہو اور ایک دوسرے سے حق مانگتے ہو۔ اور دیکھو! رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچے رہواور اللہ سے ڈرتے رہو۔نکاح کے مقاصد سے ناواقفیت: آج اگر نوجوانوں سے پوچھا جائے کہ شادی کا مقصد کیا ہے؟ یا والدین سے جو