گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
سے، گھر میں داخل ہونا دائیں طرف سے، داڑھی کے بال بنانا دائیں طرف سے، سر کے بال بنانا دائیں طرف سے، کپڑے پہننا دائیں طرف سے، یہ نبی علیہ السلام کی مبارک عادت تھی۔ ہاں جو چیز زینت سے ہٹ کر ہے جیسے بیت الخلاء جانا تو وہاں جب پہلے قدم رکھتے تو بایاں پائوں رکھا کرتے تھے۔ یہ نبی علیہ السلام کی سنت ہے۔داڑھی کو صاف رکھنا اور خوشبو لگانا اب جو آدمی داڑھی رکھے، اس کو سنوارے بھی، صاف بھی رکھے ایسے ہی گندا نہ چھوڑدے۔ بعض لوگ کسی کی گندی داڑھی کو بھی کہتے ہیں کہ واہ جی واہ! بڑا پہنچا ہوا ہے۔ہاں! وہ کہیں اور پہنچا ہوا ہے نبی علیہ السلام کے طریقے تک نہیں پہنچا ہوا بیچارا۔ نبی علیہ السلام کا طریقہ کیا ہے؟ ایک صحابی فرماتے ہیں کہ حضور پاکﷺ نے ایک شخص کو دیکھا جس کے سر کے اور داڑھی کے بال منتشر تھے تو آپ نے اس کو کہا کہ دیکھو! اپنے سر اور داڑھی کے بال کو ٹھیک کرو اور سنوار کر آئو، اس کو درست کرکے آئو۔ اعتدال کی بات یہی ہے۔ نبی علیہ السلام داڑھی کے بالوں کو پانی لگا کر بھی صاف کیا کرتے تھے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ داڑھی مبارک میں پانی لگاتے اور اس کو سنوارا کرتے تھے۔ پانی لگا کر سنوارنے اور کنگھی کرنے میں بال کم ٹوٹتے ہیں۔ اسی طرح نبی علیہ السلام داڑھی میں خوشبو بھی لگایا کرتے تھے۔ (سبل جلد7صفحہ346) حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ سر میں اور داڑھی میں خوشبو لگایا کرتے تھے۔ (مرقات، جلد 4 صفحہ 462) امی عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ میں بہترین خوشبو، بہت اعلیٰ خوشبو نبی علیہ السلام کو لگاتی یہاں تک کہ خوشبو کا نشان بھی آپﷺ کے سر مبارک اور داڑھی مبارک میں نظر آجاتا۔