گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ (النِّسَآء:64) ترجمہ: ’’ہم نے کوئی رسول اس کے سوا کسی اور مقصد کے لیے نہیں بھیجا کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے‘‘۔ دیکھیں! آج ہم لوگ یہ دعوے کرتے ہیں کہ ہمیں حضورِ پاکﷺ سے محبت ہے۔ محبت ایک چھپی ہوئی چیز ہے، مخفی چیز ہے، یہ نظر نہیں آتی۔ یہ نظر کیسے آئے گی؟ آثار اور علامات سے اس کا اندازہ ہوگا۔ دیکھا جائے گا کہ جس کو جس سے محبت ہے اُس کے ساتھ اس کا رابطہ اور تعلق کتنا ہے۔ جو لوگ بھی رسول اللہﷺ سے محبت کے دعویدار ہیں تو اُن کو اتباعِ سنت کی کسوٹی پر دیکھ لیا جائے، سب سچا اور جھوٹا معلوم ہوجائے گا۔ جو شخص جتنا اپنی محبت میں سچا ہوگا اُتنا حضور پاک ﷺکی اتباع میں آگے بڑھا ہوگا۔ ایک ایک سنت کو شوق سے تلاش کرنا اور اس کو عمل میں لانا یہ سعادت کی بات ہے۔ دونوں جہانوں کی سعادت ہے۔اتباعِ سنت کی فضیلت اُمّ المؤمنین امی عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا: جو شخص سنتوں کو مضبوطی کے ساتھ پکڑے رہے گا وہ جنت میں داخل ہوگا‘‘۔ (دارقطنی) مضبوطی کے ساتھ پکڑنے کا ایک مطلب یہ ہے کہ اہتمام اور پابندی کے ساتھ عمل کرے۔ کبھی کیا اور کبھی نہ کیا، ایسا نہیں ہے۔ اہتمام بھی ہو، پابندی بھی ہو اور شوق کے ساتھ عمل کرے۔ دوسرا مطلب اس میں یہ ہے کہ جستجو اور تلاش کر کے اپنی زندگی میں سنتوں کو لے آئے۔ اللہ رب العزت ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔