گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
ہوں، گناہ کے ہوں، سب کی اپنی خاصیت ہے۔ تو نبی ﷺ نے بتایا کہ حُسنِ اخلاق کی خاصیت یہ ہے کہ جہنم کی آگ چھونے کی بھی نہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ہمیں نیک اعمال کی توفیق بھی فرمائے اور اچھے اخلاق بھی عطا فرمائے۔ اس کے لیے فکر مند ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ابو بردہ رضی اللہ عنہ کا سوال ایک حدیث میں ابو بردہ رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول! کیا اللہ تعالیٰ مکارمِ اخلاق یعنی اچھے اخلاق کو پسند فرماتے ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: خدا کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے! بغیر حُسنِ اخلاق کے کوئی آدمی جنت میں داخل ہوہی نہیں سکتا۔ (شعب الایمان للبیہقی: 241/6) اللہ اکبر! کیسی بات ارشاد فرمائی کہ اخلاق کے بغیر جنت میں داخلہ ہی نہیں۔دو عورتوں کی حکایت ایک روایت میں آتا ہے کہ مدینہ طیبہ کے اندر دو عورتیں تھیں۔ ایک بہت عبادت گزار، سارا دن روزہ رکھتی، رات کو تہجد پڑھتی، خوب عبادت کرتی، لیکن زبان کی بہت تیز تھی اور اپنی زبان سے لوگوں کو تکلیف پہنچاتی تھی۔ (آپ نے سنا ہوگا کہ بعض عورتیں کہتی ہیں کہ میں نے اس سے ایسی بات کہی ہے کہ گھر جا کر جلتی، سڑتی رہے گی۔ فرمایا کہ وہ دن بھر نیکی کرتی، رات کو تہجد پڑھتی، لیکن زبان کی بُری اور بداخلاق تھی) رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اس میں کوئی خیر نہیں، وہ جہنم میں جائے گی۔ ایک اور عورت کا حال بیان ہوا کہ وہ بس فرائض، واجبات پورے کرلیتی ہے۔ زیادہ تہجد، نفلوں وغیرہ کی طرف اس کی رغبت نہیں ہے۔ فرمایا کہ یہ جنت میں جائے گی۔ (مسند احمد: رقم 9673 )