گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
مردوں کے ہونے چاہییں جبکہ ان خواتین کے نصف پنڈلی تک ہوچکے۔ اور آگے 20,10 سالوں میں جتنا ابھی تھوڑا بہت ہے یہ اور کم ہوجائے گا، کیو ں کہ جن کے پیچھے ہم چل رہے ہیں وہاں تو یہ بھی نہیں ہے۔ آگے آنے والی نسلیں اور ہوں گی۔ کفار کے ہاں عورت کا مقام کتنا ہے سمجھ لیں۔ بے شک یہ باتیں اس لائق نہیں کہ کی جائیں، لیکن چو ں کہ ہم نے اُن لوگوں کا طرز اپنا رکھا ہے جو بے حیا ہیں اس لیے کرنا پڑتی ہیں۔ شاید کسی دل میں یہ باتیں اتر جائیں۔فرانسیسی انجینئر کا قول فرانس کا ایک انجینئر تھا۔ وہ کسی فیکٹری میں (Inspection)کے لیے آیا۔ وہاں اسے ایک مہینہ یا دومہینے لگ گئے۔ وہاں جو دوسرے انجینئرز اُس کے ساتھی تھے، مذاق کرنے لگے کہ بھئی! تم ایک مہینے کے لیے یہاں آئے ہو تو تمہاری بیوی کا کیا حال ہوگا؟ تمہارے لیے رکی ہوگی یا نہیں؟ فرانسیسی انجینئر نے جواب دیا: کوئی بات نہیں۔ Women are like buses. If you miss one, just wait and there will be another one along in a few munutes. ’’عورتیں بس کی مانند ہیں۔ اگر ایک بس آپ سے چھوٹ جائے تو تھوڑا انتظار کرلیں، دوسری بس تھوڑے ہی وقت میں پیچھے آرہی ہوتی ہے‘‘۔ جان لیجیے کہ وہاں عورت کا یہ مقام ہے۔ یہ عورت کو آزادی کا نعرہ دینے والے، مرد کے برابر کھڑا کرنے والے، فقط اس کے جسم سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں دوسری کوئی بات نہیں ہے۔ اگر عقل ہو تو اس کو ٹھنڈے دماغ سے سوچ لیجیے گا۔برطانوی انجینئر کا قول حضرت جی دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ انگلینڈ کا ایک انجینئر ملا۔ بات