گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
حضرت اسماعیل علیہ السلام ملے۔ رَبِّ هَبْ لِيْ مِنَ الصّٰلِحِيْنَ۰۰۱۰۰ (الصافّات: 100) ترجمہ: ’’میرے پروردگار! مجھے ایک ایسا بیٹا دیدے جو نیک لوگوں میں سے ہو‘‘۔ ایک عمل اللہ نے خود ہی اولاد کے حصول کے لیے بتادیا: سورۂ نوح میں ارشاد ہے: فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ۰۰۱۰ يُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًاۙ۰۰۱۱ وَّ يُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِيْنَ وَ يَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ يَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًاؕ۰۰۱۲ (نوح:10,12) ترجمہ: ’’چنانچہ میں نے کہا کہ اپنے پروردگار سے مغفرت مانگو! یقین جانو وہ بہت بخشنے والا ہے۔ وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا اور تمہارے مال اور اولاد میں ترقی دے گا، اور تمہارے لیے باغات پیدا کرے گا، اور تمہاری خاطر نہریں مہیا کردے گا‘‘۔استغفار کی کثرت پر بہت ساری برکتیں: حضرت زکریا علیہ السلام اپنی دعا میں فرمارہے ہیں کہ اللہ! بال سفید ہوگئے، میں بوڑھا ہوگیا لیکن تیری رحمت سے نااُمید نہ ہوا۔ کسی اور کا در میں نے نہیں پکڑا کہ اس دربار پہ چلا جائوں یا فلاں عامل کے پاس چلا جائوں۔ مجھے تجھ ہی سے امید ہے، تجھ ہی سے لینا ہے۔ یقین بنا کر اللہ سے لینے کی ضرورت ہے اللہ دیتے ہیں۔ حدیث میں آتا ہے کہ ’’میں تمہاری کثرت پر قیامت کے دن فخر کروں گا‘‘۔ (سنن ابی دائود: رقم الحدیث 2050، سنن النسائی: رقم3227) تو شادی کے مقاصد میں سے اولاد کا ہونا یہ بھی ایک مقصد ہے۔ساتواں مقصد پُرسکون زندگی گزارنا: اس سکون کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ آج کل کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سکون کا مطلب یہ