گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
اور آگے نبی ﷺ نے فرمایا: اے اُمّ حبیبہ! حُسنِ اخلاق والے دنیا بھی اچھی کرگئے اور آخرت کی بھلائیاں بھی ساتھ لے گئے۔ (معجم کبیر للطبرانی: 411/23) کس قدر فضیلت کی بات ہے کہ حُسن اخلاق کی وجہ سے دنیا کی نعمتیں بھی انسان کو مل گئیں اور آخرت کی نعمتیں بھی انسان کو مل جائیں گی اور حُسن اخلاق کی وجہ سے بیوی بھی مل گئی اور آخرت کے درجات بھی بلند ہوگئے۔ اب آپ دیکھیں کہ کس قدر فضیلت ہے حُسنِ اخلاق کی۔ جو لوگ مصروف ہیں، مشغول ہیں، ان کو عبادات کا، ذکر کا، تلاوت کا، مراقبے کا اتنا موقع نہیں ملتا اور وہ اپنے وقت کو فارغ نہیں کرسکتے، وہ کیا کریں؟ اپنے معاملات میں، اپنے ملنے جلنے والوں میں، اپنے رشتے داروں میں، غرض جن جن سے ان کے روز مرّہ کے تعلقات دنیا میں ہوتے ہیں، ان سے نرمی سے ملیں، ان سے محبت سے ملیں، ان سے اخلاق سے پیش آئیں۔ اتنا آسان کام کرلیں تو جنت کے بڑےبڑے درجات حاصل کرسکتے ہیں۔ ایک حدیث میں یہ بھی آتا ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن مؤمن کے اعمال کے ترازو میں حُسن اخلاق سے بڑھ کر کوئی عمل بھاری نہیں ہوگا۔ (سنن ترمذی: رقم 2002) اللہ تعالیٰ ہم سب کو یہ نعمتیں عطافرمائے آمین۔یہودی عالم کا مسلمان ہونا آخر میں حسنِ اخلاق پر ایک واقعہ سن لیجیے۔ اس سے اندازہ ہوگا کہ نبی کریمﷺ کے اَخلاق کتنے بلند تھے۔ حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مدینہ منوّرہ میں ایک یہودی عالم تھے زید بن سُعُنَّہ۔ انہوں نے نبی ﷺ کو دیکھا، ارشادات سنے۔ انہوں نے اپنی کتابوں میں پڑھا ہوا تھا کہ ایک نبی آنے والے ہیں۔ اپنے دل میں کہا