گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
اس کی زبان سے جھوٹ نکلنا بند ہوجاتا ہے۔ زبان کی سچائی مل جاتی ہے۔ اس کے بعد فرمایا کہ اس کے نفس کو مطمئن کرلیا۔ اطمینانِ نفس کا کیا مطلب ہے؟ غور کریں۔تین قسم کے نفوس -1 نفس ِاَمّارہ 2 - نفسِ لوّامہ -3 نفسِ مطمئنّہ نفسِ اَمّارہ: جو ہر قسم کی نافرمانی سے خوش ہوتا ہے اور نیکی کی طرف رغبت ہی نہیں ہوتی، یہ نفسِ اَمّارہ ہے۔ نفسِ لوّامہ: یہ درمیانی درجہ کا نفس ہوتا ہے جو عام لوگوں کا ہوتا ہے۔ نیکی کرنے کا دل ان کا کرتا ہے، لیکن یہ گناہ کر بیٹھتے ہیں اور بعد میں افسوس کرتے ہیں کہ اوہ ہو! یہ میں کیا کر بیٹھا، یہ میں کیا کر بیٹھی۔ اس کے بعد یہ توبہ کی طرف آتے ہیں اور رجوع الی اللہ کرتے ہیں۔ پھر گناہ ہو جاتا ہے، پھر بے چین ہوتے ہیں اور یہ معاملہ ان کے ساتھ چلتا رہتا ہے۔ گویا کہ یہ درمیانی کیفیت میں ہوتے ہیں۔ نفسِ مطمئنّہ: جسے عبادت سے سکون حاصل ہوتا ہے، اللہ کی یاد سے سکون ملتا ہے، اسے نفسِ مطمئنہ مل جاتا ہے۔ اس کی زندگی نیکیوں بھری زندگی ہوتی ہے۔ یہ بیعت کرنے کا مقصد اور بیعت کروانے کا مقصد اور اَذکار کروانے کا مقصد نفسِ مطمئنہ کا حاصل کرلینا ہے تاکہ قیامت کے دن جنت میں جانا آسان ہوجائے۔ایک شخص کا چار مرتبہ ایک ہی سوال جب انسان بیعت ہوتا ہے اور ذکر و فکر کی زندگی گزارتا ہے، آہستہ آہستہ اس کے