گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
اگر کوئی جمعہ کی نماز ہی نہیں پڑھ رہا، یا اخیر وقت میں جا رہا ہے، سارا دن ٹی وی دیکھنے میں گزار دیا، گانے سننے میں گزار دیا، گپوں میں گزار دیا تو بتلائیے کہ اس نے جمعہ کی برکتوں سے کیا حصہ پایا؟ قرآن مجید مبارک کتاب ہے۔ گھر میں رکھا ہے، مگر مہینوں نہیں کھولا۔ بتلائیے کہ اس کی برکتوں سے کیا حصہ ملے گا؟ ایسے ہی جمعہ ایک مبارک دن ضرور ہے اس میں کوئی شک نہیں۔ یہ دنوں کا سردار ہے، لیکن یہ مبارک اس کے لیے ہوگا جو اس کی برکتوں کو لینے والا ہو۔ اب جہاں تک جمعہ مبارک کے پیغامات کی بات ہے تو صحابۂ کرام رضی اللہ عنہ ایسا نہیں کرتے تھے۔ جمعہ اُن کی زندگی میں بھی آتا تھا، مگر اِن پیغامات کا اُن سے ثبوت نہیں ملتا۔ مفتی صاحب نے بتایا کہ جمعہ کی مبارک دینے کی روایت تو نہیں ہے، البتہ آخرت کی یاد دلانا، سورۂ عصر پڑھ کر سنانا یہ ان کے تذکرے ہوا کرتے تھے۔ اور یہ جمعہ کے ساتھ خاص نہیں ہے، یہ تو اُن کا عام معمول تھا۔لہٰذا جمعہ مبارک کہنا خلافِ سنت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح سمجھ عطا فرمائے اور سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ثواب سنت پر عمل کرنے پر ہے، اپنے شوق پر،یا اپنے خیال پر عمل کرنے پر نہیں ہے۔تکیہ استعمال کرنا لباس سے متعلق جو احکامات تھے، اُن کا تذکرہ پہلے ہوچکا ہے۔ اب تکیے کے متعلق نبیﷺ کے ارشادات کو بیان کیا جا رہا ہے۔ ہم میں سے ہر ایک تکیہ استعمال کرتا ہی ہے۔ اس کا استعمال سنت ہے بشرطیکہ ہم تکیے کو سنت سمجھ کر استعمال کریں۔ حضرت جابربن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺکوایک تکیے کے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے دیکھا جو بائیں جانب تھا۔ کبھی نبیﷺ تکیےسے دائیں جانب ٹیک