گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
دیکھ لیجیے! نبی علیہ السلام کو بھی خبر نہیں دی کہ نکاح کر رہا ہوں، پڑھانے بھی آپ ہی آئیے گا۔ آسانی والا معاملہ دیکھیے! ایک اور صحابی رضی اللہ عنہ کا نکاح کرنے کا ارادہ تھا۔ انہوں نے اپنے دوست کو جو کہ خود بھی صحابی رسول تھے، کہا کہ بھئی! فلانی جگہ میری طرف سے رشتے کا پیغام لے کر چلے جائیں۔ ان کے دوست کہنے لگے کہ ٹھیک ہے، بہت اچھا۔ چناں چہ وہ تشریف لے گئے اور وہاں جاکر اپنے دوست کی طرف سے پیغامِ نکاح دے دیا۔ گھر والوں نے کہا کہ دیکھو! بات یہ ہے کہ اُن سے نکاح پہ تو ہمارا دل نہیں کر رہا، آپ کا ارادہ ہے تو آپ سے کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ٹھیک ہے۔ پُرخلوص لوگ تھے، نیتیں اچھی تھیں۔ اسی گھر میں جو مرد موجود تھے وہ گواہ ہوئے، وہیں نکاح ہوا، وہیں سارا کام پورا ہوگیا۔ دوست کے لیے پیغام لے کر گئے تھے، اپنا نکاح اُس سے کرکے آگئے۔ جب نکاح کرکے واپس آئے اور دوست سے ملے تو اوّل اُس سے معذرت کی کہ میں آپ کا پیغام لے کر گیا تھا، مگر اُن لوگوں کی رضا مندی آپ کی طرف نہیں تھی۔ انہوں نے مجھے کہا تو میں نےنکاح کرلیا۔ میں آپ سے معذرت چاہتا ہوں۔ جنہوں نے بھیجا تھا، وہ کہنے لگے کہ میں آپ سے معافی چاہتا ہوں۔ اللہ نے مقدر تو آپ کا وہاں رکھا تھا اور دل میں میرے بات آرہی تھی۔ اللہ تعالیٰ آپ کو برکتیں عطا فرمائیں۔ جب خلوص ہوتا ہے، للہیت ہوتی ہے پھر بڑے بڑے مسئلے بھی آسان ہو جاتے ہیں۔مولانا احمد علی لاہوری رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ ایک واقعہ اور بھی سنیے! آپ کو معلوم ہوگا کہ حضرت مولانا احمد علی لاہوری رحمۃ اللہ علیہ لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں دفن ہیں۔ سکھ گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ پھر قبولِ