گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
جگہ گندم ہوتی تو میں آج لوگوں میں قحط والوں میں تقسیم کردیتا۔ اللہ تعالیٰ نے وقت کے نبی کو وحی کی کہ اس بندے نیت کے اخلاص کی وجہ سے اس کو اتنا ثواب دے دیا کہ اگر اس کے پاس گندم ہوتی اور یہ صدقہ کرتا تو جتنا اس وقت اس کو ملنا تھا ہم نے اس کی نیت کی وجہ سے دے دیا۔ اللہ تعالیٰ تو قدردان ہیں، مہربان ہیں، کسی کا چھوٹے سے چھوٹا عمل ضائع ہو نے نہیں دیتے۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں تو معاملہ ہی جدا ہے۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ہم نبی علیہ السلام کی ایک ایک سنت کے قدر دان بن جائیں پھر دیکھیں اللہ کی رحمت کیسے متوجہ ہوتی ہے۔ ایک اور مثال دیکھیں! ہم نے لباس پہنا ہوا ہے اس میں تانا بھی ہوتا ہے بانا بھی ہوتا ہے، ایک دھاگا اِدھر سے آیا ہے ایک اُدھر سے آتا ہے ہم نے نیا لباس پہنا، شادی میں جانا ہے یا بڑوں سے ملنے جانا ہے۔ اب سامنے کی Sideسے چند دھاگے کم ہوجائیں تو کیا ہوگا؟ وہ لباس ہماری نگاہ میں عیب دار ہوجائے گا، اس قابل نہیں رہے گا کہ کسی بڑے کے سامنے پہن کے جائیں۔ میرے بھائیو! ایک قمیض میں سے چند دھاگے نکل جائیں تو اس کی Valueکم ہوجاتی ہے، اور جس کے چہرے سے اتنی سنتیں گرجائیں، یا کم ہوجائیں تو اس کا مقام اللہ تعالیٰ کے نزدیک کتنا گرجائے گا۔ الامان والحفیظ یہ باغ نبوت ہے، یہ نور نبوت ہے۔ جس کے چہرے سے یہ نکل جائے تو بتائیں! اللہ کے ہاں اس کا کتنا درجہ کم ہوجائے گا۔ تو یاد رکھیں کہ ظاہر کا باطن کے اوپر بہت اثر ہوتا ہے۔میوزک کی آواز کان میں پڑے تو کیا کریں؟ اللہ تعالیٰ نے ہمارے کان بنائے اور ان کو ایسی قوت دے دی سننے کی سمجھنے کی کہ