گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
اس لیے کہ ہم معاملات کو Easy لیتے ہیں کہ خیر ہے، کوئی بات نہیں، ابھی بچہ ہے۔ آپ گناہوں کا راستہ ہموار کر رہے ہوتے ہیں۔ خیر صرف نبیصلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو سو فیصد ماننے میں ہے، درمیانی راستہ نکالنے میں کوئی خیر نہیں۔ صراطِ مستقیم سے انسان ہٹ گیا۔برصیصا راہب کا واقعہ بنی اسرائیل کا ایک عبادت گزار تھا جس کا نام برصیصا یا برصیص تھا۔ لوگوں میں اس کی عبادت کا بڑا چرچا تھا۔ شیطان نے اس کو بہکانے کے لیے بڑی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوا۔ بہرحال شیطان نے Long term planningکی کہ میں نے اس کو بہکانا ہے۔ اس زمانے میں جو بادشاہ تھا اس کے 3 بیٹے اور ایک بیٹی تھی۔ شیطان نے Plan کیا کہ میں برصیصا کو گناہ میں ملوث کروں۔ برصیصا نے عبادت کے لیے ایک چھوٹی جگہ بنائی تھی، وہ وہیں رہتا تھا۔ اس کا کسی سے ملنا جلنا نہیں تھا۔ بس اپنی عبادت کیا کرتا تھا۔ شیطان نے اس پر غور کیا، دیکھا کہ دس دن میں وہ ایک مرتبہ کھڑکی سے جھانکتا ہے، اور نو دن روزے رکھ کر دسویں دن افطار کرتا ہے۔ شیطان نے کہا کہ یہ میرے لیے کافی ہے۔ اب اس نے برصیصا کی کھڑکی کے سامنے مصلّی بچھایا اور نماز پڑھنی شروع کر دی۔ نورانی وار کیا۔ برصیصا نے دیکھا کہ اس سے بھی بڑا کوئی عبادت گزار ہے تو وہ حیران ہوگیا۔ کئی دنوں تک دیکھتا رہا۔ ایک دن بارش تھی تو سوچا کہ آج دیکھوں تو سہی۔ دیکھا تو وہ (شیطان) بارش میں بھی کھڑا ہو کر عبادت کر رہا ہے۔ اب برصیصا کے دل میں اس کی جگہ بننی شروع ہوگئی۔ جب چند دن ہفتے گزرے تو برصیصا نے کہا کہ دیکھو بھئی! تم اندر آکر عبادت کرلو، باہر دھوپ بھی ہوتی ہے ۔ یہاں میں نے بھی عبادت