گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
میں نے کہا کہ بھائی! مدینہ آکر سنتیں نہیں پڑھو گے تو پھر دنیا میں کدھر جاکر پڑھو گے؟ مدینہ میں آئے ہو تو سنتیں تو پڑھو۔ اب اس کی ترتیب کیا ہو؟ دیکھیں! اگر سفر ایسا ہے جو چل رہا ہے۔ آپ لاہور سے بیٹھے ہیں آپ نے پشاور جانا ہے، یا کراچی جانا ہے تو جو سفر فراق چل رہا ہے Runing میں ہے، آپ سنتیں اور نفل نہ پڑھیں، چلتے جائیں فرض پڑھتے جائیں۔ یہ ٹھیک ہے۔ لیکن اگر آپ کہیں تین دن کا، سات دن کا قیام کرتے ہیں جیسے ہم مری جاتے ہیں گھومنے پھرنے ، مال روڈ گھوم رہے ہیں اور ویسے سیر کر رہے ہیں تھوڑا ٹائم ہے تو اس ٹائم میں چاہیے کہ سنتیں پڑھیں۔ ایسے ہی عمرے کے سفر میں بھی عام طور سے 10 15, دن کا وقت چل رہا ہوتا ہے۔ ہوتے تو مسافر ہی ہیں کیونکہ درمیان میں مدینہ طیبہ بھی جانا ہے پھر مکہ مکرمہ واپس آنا ہے۔ اس مبارک سفر میں بھی ہمیں سنتوں کا اہتمام کرنا چاہیے۔ اگر ٹائم ہو، سہولت ہو تو سنتوں کا اہتمام کریں۔ اور اگر مجبوری ہو بالکل وقت نہ ہو تب سنتوں کو چھوڑدیں، یہ طریقہ زیادہ مناسب ہے۔ اور تہجد کی نماز نبی ﷺ نے سفر میں پڑھی ہے ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اس کی اتباع کریں۔تین اشخاص کی دعا رد نہیں ہوتی حدیث شریف میں آتا ہے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تین آدمیوں کی دعائیں بلاشک وشبہ قبول ہوتی ہیں۔ وہ کون ہیں؟ (۱) والد کی دعا اولاد کے لیے (۲) مسافر کی دعا