گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
لوگوں کا دل دُکھاتے رہنا، لوگوں کو تکلیف پہنچاتے رہنا، اور اپنی زبان کا غلط استعمال کرنا، زبان کی یہ آفات جہنم میں لے جانے والی ہیں۔حسنِ اخلاق اپنائیے ایک حدیث میں ارشادِ نبویﷺ ہے کہ ایمان کے اعتبار سے کامل وہ ہے جو اخلاق کے اعتبار سے بہتر ہے۔ (مسند احمد: رقم 10829) اور فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ قیامت کے دن تم میں سے مجھے سب سے زیادہ پسندیدہ اور میرے قریب وہ ہوگا جس کے اخلاق بہت اچھے ہوں گے۔ (ترمذی: 22/2) نبی ﷺ صحابہ رضی اللہ عنہ کو مکارمِ اخلاق کی تلقین کیا کرتے تھے۔ مسند احمد کی روایت میں آتا ہے کہ آپﷺ حکم دیا کرتے تھے کہ لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔ (مسند احمد: 22337)حضرت جریر رضی اللہ عنہ کو نصیحت ایک صحابی تھے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ ۔ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تم خوبصورت ہو (حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو اس اُمت کا یوسف کہا گیا ہے، بہت خوبصورت تھے) نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ جب خدا نے تمہیں ظاہری حُسن سے نوازا ہے، اب تمہیں چاہیے کہ تم اخلاق کے اعتبار سے بھی اچھے ہوجاؤ۔ (شمائلِ کبریٰ:527/1) جب اللہ نے اتنی نعمتیں دی ہیں اور بات کھل کر بھی سامنے آگئی، اب ہم اپنے اخلاق کو بہتر کرنے کی کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ سے مانگیں کہ اللہ تعالیٰ! ہمیں یہ نعمت عطا فرما دیجیے۔ یقیناً جس کے ساتھ اللہ رحمت کا معاملہ فرماتے ہیں اچھے اخلاق اُسی کو