گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
Stamp paper شیخ کے ہاتھوں پر توبہ کا عہد نامہ لکھ کر دینا ہے۔ مطلب یہ کہ اس صورت میں قبولیت یقینی ہے۔ ایک مثال حضرت جی دامت برکاتہم یوں دیتے ہیں کہ جیسے ایک چانس کا ٹکٹ ہوتا ہے اور ایک کنفرم ٹکٹ Confirm Ticket ہوتا ہے۔ اکیلے کسی نے توبہ کی تو یہ چانس والے ٹکٹ کی مانند ہے، یعنی اللہ کی مرضی ہوئی تو قبول کرلے گا اور چاہے تو رد فرما دے۔ اور اگر کوئی اکٹھے ہو کر (تُوْبُوْا اِلَی اللہِ جَمِیْعًا) توبہ کرلے گا تو یقیناً اللہ ربّ العزّت کی رحمت بہت زیادہ متوجہ ہوگی۔ علماء نے بیعتِ توبہ کے بارے میں بتایا ہے کہ اس میں چار طرح کی نیتیں کی جاسکتی ہیں:بیعت کی چار نیتیں (۱) بیعت کی نیت جبکہ کوئی نیا آدمی ہے اور بیعت ہونا چاہتا ہے۔ (۲) کوئی پہلے سے بیعت ہے تو وہ تجدیدِ بیعت کی نیت کرے۔ (۳) حصولِ برکت کی نیت کہ یہ معتبر کلمات ہیں۔ برکت حاصل کرنے کے لیے بیعت کے کلمات پڑھ لے۔ (۴) یہ نیت اتنی اہم ہے کہ اس سے کوئی شخص بھی خالی نہ رہے۔ یہ توبہ کی نیت ہے۔ یعنی اگر کوئی پہلے سے بیعت ہے، یا کسی اور سے بیعت ہے تو وہ توبہ کی نیت کرے۔ اور اگر کوئی بیعت نہیں ہے اور بیعت نہیں ہونا چاہتا تو وہ تو توبہ کی نیت ضرور کرے، کیوں کہ توبہ سے تو کسی کو انکار نہیں وہ تو ضرور کرنی ہی کرنی ہے۔ اس لیے ہر آدمی کو چاہیے کہ ہر وقت توبہ کے لیے تیار رہے۔