گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
نظر آئیں یہ چیز شریعت میں جائز نہیں۔ (بخاری صفحہ878) اصل میں کنگھی کرنے کا مسنون طریقہ امی عائشہk فرماتی ہیں کہ نبیd وضو کرتے، کنگھی فرماتے اور جوتا پہننے میں پہل دائیں طرف سے کیا کرتے تھے، جوتا پہنتے تو پہلے دایاں پاؤں، کنگھی کرتے تو پہلے دائیں طرف سے، اور وضو کرتے تو پہلے دایاں ہاتھ دھوتے۔ دائیں طرف کو ترجیح دیا کرتے تھے ہر زینت اور ہر اچھے کام کے اندر نبی ﷺکی یہی سنت ہے۔ اور جو لوگ کنگھی بھی بیچ اور درمیان سے شروع کرتے ہیں یہ خلاف سنت ہے۔ مسنون طریقہ یہ ہے کہ دائیں طرف سے کی جائے۔سفر کی کچھ سنتیں نبی ﷺ کا مبارک طریقہ یہ تھا کہ جب بھی آپ سفر میں ہوتے تو کچھ ایسی چیزیں تھیں جو آپ ہمیشہ اپنے پاس رکھتے تھے۔ ایک روایت کے اندر ہے کہ آئینہ، سرمہ دانی، کنگھی، تیل اور مسواک نبی ﷺ اپنے ساتھ رکھتے تھے اگر سنت سمجھ کر ہم بھی اپنے ساتھ رکھیں تو اس کے بہت فائدے ہیں۔ حضرت امی عائشہ رضی اللہ عنھا سے ایک اور روایت آرہی ہے اور یہ طبرانی شریف کی روایت ہے کہ نبی ﷺ سفر میں مصلّیٰ(جائے نماز) اپنے پاس رکھا کرتے تھے۔ آج ہم سفر میں جاتے ہیں اور ہمارے پاس جائے نماز نہیں ہوتی۔ کئی دفعہدیکھا کہ جہاز میں یا ریل گاڑی میں سفر کرتے ہوئے ساتھیوں کے پاس جائے نماز نہیں ہوتی۔ بلکہ آج کل تو ہمارے حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ ہم اس بارے میں کیا کہیں۔ اس مجلس سے پانچ سات منٹ کی واک ہے، چلے جائیں اور دس لوگوں سے پوچھیں کہ مسجد کہاں ہے؟ تو ان میں سے آٹھ کو نہیں پتا ہوگی۔ ایک چوک پہ یہاں قریب ہی پچھلی دفعہ مولانا صاحب کے ساتھ ہی ہم گئے۔ ایک مسجد کا پوچھنا تھا